لیڈز(سپورٹس لنک رپورٹ)ٹیسٹ کرکٹرز وسیم اکرم، وقاریونس اور رمیز راجا پاکستان کرکٹ کے ہیروز ہیں تاہم ان عظیم کرکٹرز نے آرمی پبلک اسکول میں ہونے والی دہشتگردی میں زخمی ہونے والے نوجوان ولید خان کو سپر ہیرو قرار دے دیا۔سانحہ آرمی پبلک اسکول ملکی تاریخ کا سیاہ باب تھا لیکن اس بزدلانہ حملے کے دوران کئی بچوں نے بہادری کی تاریخیں رقم کیں۔ایسی ہی ایک کہانی کے مرکزی کردار ولید خان لیڈز میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ہونے والے ٹیسٹ میچ کے دوران تمام تر توجہ کا مرکز رہے۔
ہفتے کی شام انگلینڈ کے سابق ٹیسٹ فاسٹ بولر جوناتھن ایگنیو ہیڈنگلے لیڈز کے پریس باکس میں ایک نوجوان کے ساتھ داخل ہوئے اور وسیم اکرم اور وقار یونس سے ان کا تعارف کراتے ہوئے کہنے لگے کہ آج یہاں پاکستان کے تھری ڈبلیوز موجود ہیں۔وسیم اکرم اور وقار یونس کے سامنے تیسرا ڈبلیو پشاور کے آرمی پبلک اسکول کا نوجوان ولید خان تھا۔ آرمی پبلک اسکول میں چند سال قبل دہشت گردوں کے حملے کے وقت ولید اپنی کلاس کا مانیٹر تھا اور اس آڈیٹوریم کے سامنے ڈیوٹی دے رہا تھا جہاں دہشتگردوں نے بے دردری سے کئی بچوں کو شہید کیا۔ولید خان کی ہمت اور دلیری کی کہانی سنتے ہوئے وسیم اکرم، وقار یونس اور رمیز راجا بھی آبدیدہ ہوگئے۔ ولید خان وہ بہادر بچہ تھا جس نے کم عمری کے باوجود اپنے بدن پر 10 گولیاں کھائیں اور بزدل دشمن کامقابلہ کر کے اپنے ساتھیوں کو بچایا۔وسیم اکرم ،وقار یونس اور رمیز راجا ولید خان کے ہیرو ہیں لیکن کرکٹرز کا کہنا ہے کہ ولید خان ہمارا ہیرو ہے جس نے دشمن کا مقابلہ کرکے کئی بچوں کو بچایا۔ولید خان برمنگھم میں علاج کرانے آئے ہوئے ہیں، ان کے ھونٹ اس سانحے میں متاثر ہوئے لیکن باہمت نوجوان کی دلیری کی داستان نے برطانوی شہریوں کو بھی حیران کردیا ہے۔جوناتھن ایگنیو برطانوی نشریاتی ادارے میں پروگرام کرتے ہیں، انہیں جب ولید خان کے بارے میں پتہ چلا تو انہوں نے ٹیسٹ میچ اسپیشل نامی مقبول پروگرام میں اس نوجوان کو مدعو کیا۔پھر ولید کی خواہش پر ان کی ملاقات وسیم اکرم ،وقار یونس اور رمیز راجا سے کرائی گئی۔ کھلاڑیوں نے ولید خان کو گلے لگایا ان کی کہانی سنی اور انہیں مزید ہمت سے علاج کرانے اور تعلیم مکمل کرنے کی تلقین کی۔ولید خان نے کہا کہ میں برمنگھم میں اپنا علاج کرارہا ہوں اور اپنے ہیروز سے مل کر خوش ہوں۔ وسیم اکرم نے سوشل میڈیا پر ولید خان کو سپر ہیرو قرار دیا۔