پیرس(اشفاق چوہدری)ماہرفرانسیسی کوہ پیما مارک بیتیغ نے پاکستان کے مایہ ناز کوہ پیما محمد علی سدپارہ کو نیپال کے پسانگ نورو شیرپاکے ساتھ پانچ سالہ کوہ پیمائی پروگرام ماؤنٹ ایورسٹ اور اس سے آگے کے کوہ پیمائی کے پروگرام میں شامل کر لیا ہے۔
ماؤنٹ ایورسٹ اور اس سے آگے کے کوہ پیمائی کے اس پروگرام کے تحت کوہ پیماؤں کی تین رکنی ٹیم 2019 میں نانگا پربت، 2021 میں کے ٹوکی چوٹی سر کرے گی جبکہ یہ ٹیم سال 2022 میں جناب مارک بیتیغ کی 70ویں سالگرہ کے موقع پر دنیا کی سب سے بڑی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کا پروگرام بھی رکھتی ہے۔
مارک بیتغ نے اپنی حال ہی میں سفیر پاکستانمعین الحق سے ہونے والی ایک ملاقات میں سفیر پاکستان کو اپنے کوہ پیمائی کے منصوبے اور نیپال میں کوہ پیمائی کے سکول کے قیام کے بارے میں آگاہ کیا۔
اس ملاقات کے دوران سفیر پاکستان نے مارک بیتغ کو ماؤنٹ ایورسٹ اور اس سے آگے کے ’کے پانچ سال کے کوہ پیمائی کے پروگرام میں پاکستان کے مایہ ناز کوہ پیما جناب محمد علی سدپارہ کو شریک کرنے اور پاکستان میں بھی کوہ پیمائی کے بارے میں تعلیم وتربیت دینے کیلئے سکول کھولنے کی تجویز تھی۔
ملاقات کے دوران، مارک بیتغ نے سفیر پاکستان کو اپنے ساتھ پاکستان کے دوروں کے دوران پیش آنے والے شاندار اور خوشگوار تجربات کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ محمد علی سدپارہ کے اس کوہ پیمائی کے پروگرام کی تین رکنی ٹیم میں شمولیت سے پاکستان کے حقیقی چہرے کو دنیا کے سامنے پیش کرنے میں مدد ملے گی۔
یہ تین رکنی ٹیم آنے والے پانچ سال میں کوہ پیمائی کے پروگرام کے دوران دنیا کی بلند ترین چوٹیوں کو سر کرے گی۔ جس میں پاکستان کی دو بلند ترین چوٹیاں بھی شامل ہیں۔ دنیا کی گیارہ بلند ترین چوٹیوں میں سے پانچ پاکستان میں واقع ہیں۔
41 سالہ معروف پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ، سیمونے مورو اور الیکس ٹیکسکون اٹلی کے کوہ پیماؤں کے ہمراہ 2016 کے موسم سرما میں نانگا پربت کی چوٹی (8126 m) کو سر کرنے کے علاوہ دنیا بھر کی درجنوں چوٹیوں کو بھی سر کرنے کا اعزاز رکھتے ہیں۔