لاہور (سپورٹس لنک رپورٹ ) سات ہزار میٹر سے بلند چوٹی سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون عظمیٰ یوسف نے اب آٹھ ہزار سینتالیس میٹر بلند پہاڑی چوٹی سر کرنے کی تیاری کر لی ہے، ان کا کہنا ہے کہ مہم جوئی مہنگا شوق ہے، پاکستان میں مناسب سہولیات اور حکومتی سطح پر تعاون نہ ہونے کے باعث خواتین کوہ پیمائی میں حصہ نہیں لے پاتی ہیں۔شوق ، لگن اور حوصلہ بلند ہو تو کوئی بھی کام مشکل نہیں، قومی کوہ پیما عظمیٰ یوسف نے ثابت کر دیا وہ سات ہزار میٹر بلند سپیٹنک نامی چوٹی سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہیں، عظمیٰ نے کوہ پیمائی کی پیشہ ورانہ تربیت تو حاصل نہیں کی لیکن مہم جوئی کے شوق سے وہ بلند و بالا چوٹیاں سر کرنے میں کامیاب ہوگئیں۔عظمیٰ یوسف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اکثر خواتین سماجی مشکلات کے باعث کوہ پیمائی نہیں کر پاتیں، حکومتی سطح پر عدم تعاون اور مناسب سہولیات کا فقدان بھی لڑکیوں کو مہم جوئی سے دور رکھے ہوئے ہے۔ پاکستانی کوہ پیما کی نظریں اب 8 ہزار 47 میٹر بلند براڈ پیک چوٹی پر ہیں، وہ اپنی نئی مہم میں کامیابی کیلئے پر عزم اور تیار ہیں۔