اسلام آباد(آن لائن)انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو دوہرا معیاراپنانے پر سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا۔بھارتی کرکٹ ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف تیسرے ایک روزہ میچ میں فوجی ٹوپیاں پہن کر میچ کھیلنے کی اجازت ملی تو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر صارفین نے آئی سی سی کو ہدف تنقید بنالیا۔ٹوئٹر پر #MoeenAli کے ساتھ آئی سی سی کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے،صارفین کا کہنا ہے کہ 2014ء میں آئی سی سی نے انگلینڈ ٹیم کے مسلمان کرکٹر معین علی کے فلسطینیوں کی حمایت میں ’ رسٹ بینڈ‘ پہننے پر پابندی لگادی تھی۔معین علی کے رسٹ بینڈ پر ’سیو غزا‘ اور ’فری فلسطین ‘کے الفاظ تحریر تھے اور ان دونوں فلسطین میں مسلمانوں کا قتل عام جاری تھا۔مسلمان انگلش کرکٹرنے وہ رسٹ بینڈ اپنے بورڈ کی اجازت کے بعد پہنا تھا مگر آئی سی سی نے انگلش بورڈ کی اجازت مسترد کردی تھی اور معین علی کو فلسطین اور غزا کی حمایت کرنے سے منع کردیا تھا۔ٹوئٹر پر صارفین نے کہا کہ ویرات کوہلی الیون نے آج کے میچ میں اس آرمی کو سپورٹ کیا جس نے گزشتہ 30 برسوں کے دوران 95ہزار کشمیریوں کو قتل کیاہے،تو کیا آئی سی سی کسی فوج کی مارکیٹنگ کی اجازت دیتا ہے؟اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی بھارتی ٹیم کے اقدام کو ہدف تنقید بنایا تھا اور یہ امید ظاہر کی تھی کہ آئی سی سی کرکٹ جیسے جینٹل مینز ٹیم کو سیاست زدہ کرنے پر کارروائی کرے گی۔