پشاور(سپورٹس لنک رپورٹ) چترالیوں کے حقوق کیلئے قائم غیر سرکاری تنظیم،انواز،کے زیراہتمام پشاورمیں مقیم چترالی باشندوں کی تفریح کیلئے ایک پروقار تقریب کا انعقادکیاگیا،جس میں چترالی بولنے والے ڈاکٹرز،انجینئرز،صحت،تعلیم،کھیل سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے مرد وخواتین وطلبہ نے کثیر تعدادمیں حصہ لیا۔قیوم سٹیڈیم کے سپورٹس ہال میں منعقدہ اپنی نوعیت کے اولین اور رنگارنگ تقریب کے مہمان خصوصی ڈائریکٹرجنرل سپورٹس جنیدخان تھے ،جبکہ اس موقع پرچترال سے منتخب اقلیتی ایم پی اے وزیر زادہ،مسلم لیگ ن کی بی بی جان،چترالی بازار کے سابق صدر صادق آمین،صحافی نادر خواجہ،انجمن ترقی کہوارکے صدر خواجہ سعید ،ٹیبل ٹینس کے انٹر نیشنل کھلاڑی فہد خواجہ،امم خواجہ اور پی ٹی آئی کی خاتون ورکرزفلک نازچترالی سمیت ارگنائزر ارشادخان اورشیر احمد ساحل دیگر شخصیات بھی موجود تھے ۔
تقریب میں مختلف شعبوں میں ملک وقوم کانام روشن کرنے والے چترال کے مرد وخواتین کھلاڑیوں میں ایوارڈ تقسیم کئے گئے جس میں ٹیبل ٹینس کے انٹر نیشنل کھلاڑی فہد خواجہ ، امم کواجہ ، نمرا رحمان اور اقراء رحمان سمیت دیگر کھلاڑیوں کو ایوارڈ سے نوازا گیا ، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی سپورٹس بورڈ کے ڈی جی جنیدخان نے کہاکہ ضلع چترال میں ہریونین کونسل کی سطح پر پلے گراؤنڈ بنائے جائینگے،جبکہ اپر چترال کے ضلع میں کھیلوں کے میدانوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔انکاکہناتھاکہ ضلع چترال میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے ،فقد وہاں پر بنیادی سہولیات کا فقدان ہے تاہم موجودہ حکومت اور محکمہ کھیل دیگر اضلاع کی طرح چترال میں کھیلوں پر بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے تاکہ وہاں سے گراس روٹ لیول پر کھلاڑیوں کو سامنے لایاجاسکے اور آگے جاکر بین الاقوامی سطح پر ملک وقوم کا نام روشن کر سکے ۔انہوں نے کہاکہ ضلع چترال سے تعلق رکھنے والے دوبھائیوں فہید خواجہ اور امم خواجہ نے کم عمری میں اپنی بھر پور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرکے ٹیبل ٹینس کھیل میں بین الاقوامی سطح پر صوبے اور پاکستان کانام روشن کیاہے جس پر نہ صرف چترالی بلکہ خیبر پختونخوااور ملک دیگر شہروں کے لوگ ان پر فخر کرتے ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چترال سے قلیتی رکن صوبائی وزیر زادہ نے کہاکہ مذہب اور سیاست سے بالاتر ہوکر چترالی عوام کی خدمت کررہے ہیں،سیاست اور سیاسی باتیں آئندہ الیکشن کے دوران ہونگے یہ تحریک انصاف کاترھ کا امتیازہے کہ چترال سے قومی وصوبائی اسمبلی کے نشستیں ہارنے کے باوجود اس سے پہلے فوزیہ بی بی کومخصوص نشست پر چترال کو دیں اور اس مرتبہ انہوں نے مخصوص نشست کو بھی چترال کو دی ۔انہوں نے اپر چترال کو ضلع کادرجہ دینے کے بعد عنقریب اپر چترال کیلئے ڈپٹی کمشنر اور دیگرعہدوں کے افسران بھی تعینات کردیئے جائینگے۔تاکہ اپر چترال ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکے ،انکاکہناتھاکہ میرا تعلق چترال سے ہے اور مجھے چترالی ہونے پر فخر ہے ۔بزنس کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے ممتاز شخصیت صادق آمین نے کہاکہ چترال اکیسویں صدی کے اس جدیددور میں بھی بنیادی صحت،تعلیم،کھیل اور دیگر شعبوں میں بہت پیچھے ہے ،ہمارے نوجوان انتہائی باصلاحیت ہیں تاہم روزگاری نہ ہونے کی وجہ سے علاقہ بدر ہونے پر مجبور ہیں
ہمارے سیاسی نمائندے اپنے نمائندگی کا حق اداکرتے ہوئے چترالی عوام کو ان کا جائز حق دلانے میں اپنا مثبت کرداراداکرے ہم سیاسی مخالفتوں کے متحمل نہیں ہوسکتے ،اب وقت آگیاہے کہ ہم چترال عوام کے مسائل کے حل کیلئے متفق ہوں،انہوں نے ڈی جی سپورٹس جنیدخان کا شکریہ اداکیاکہ انہوں نے ضلع چترال میں کھیلوں کی ترقی کیلئے اپناوژن پیش کیاہمیں امید ہے کہ وہ چترالی عوام اور کھلاڑیوں کو مایوس نہیں کرینگے