پشاور (ریاض احمد) 2000اور2001نیشنل چیلنج کپ کی فاتح پاکستان آرمی نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد کے آر ایل کو مقررہ وقت اور ایکسٹرا ٹائم میں مقابلہ 0-0سے برابر ہونے کے بعد ٹائی بریکر پر 3-1سے شکست دیکر انہیں 7ویں بار ٹائٹل کے حصول کی دوڑ سے باہر کردیا۔
فائنل میں پاکستان آرمی کا مقابلہ پہلی بار نیشنل چیلنج کپ کا فائنل کھیلنے والی سوئی سدرن گیس کمپنی سے ہوگا۔سینئر صوبائی وزیر محمد عاطف خان فائنل میں مہمان خصوصی ہونگے۔
میچ سے قبل ایس ایس پی ظہور بابر آفریدی کا تعارف دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں سے کرایا گیا ۔ اس موقع پر سید ظاہر علی شاہ، باسط کمال، محمد رؤف باری، قاضی آصف، حزب اﷲ و دیگر بھی موجود تھے۔ پاکستان فٹبال فیڈریشن کے زیر اہتمام اور کے پی کے فٹبال ایسوسی ایشن کی زیرنگرانی طہماس خان فٹبال اسٹیڈیم پشاور پر جاری ایونٹ کے
دوسرے سیمی فائنل میں پاکستان آرمی اور کے آر ایل کے مابین کانٹے دار مقابلہ کثیر تعداد میں موجود شائقین کی توجہ کا مرکز بنا۔میچ کی سنسنی کااندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دیکھنے والے ایک منٹ کیلئے بھی اپنی نظریں میچ سے نہ ہٹا سکے۔
انتہائی برق رفتاری سے کھیلے جانے والے میچ کا اختتام بھی سنسنی خیز رہا۔ کے آرایل کودوران میچ نسبتاًبرتری حاصل رہی ۔ لیکن ان کے اسٹرائیکرز جنید احمد، زید عمر ، عمیر علی اور اظہار اﷲ 120منٹ کے دورانیہ میں حریف گول کیپر احمد منظور کو شکست نہ دے سکے۔
پاکستان آرمی کے برق رفتار ونگرز طل حسنین اور محمد افضل کے علاوہ محمد ناصر ، سرفراز اور مڈ فیلڈر کپتان عنصر عباس بھی کے آر ایل کے گول کیپر نصراﷲ کو چکمہ نہ دے سکے۔
مقررہ اور فاضل وقت کے 2,2ہاف میں کوئی بھی ٹیم گیند کو جال کے سپرد کرنے میں ناکام رہی اور 0-0کی برابری کے ساتھ میدان سے باہر آئیں۔ میچ کو فیصلہ کن بنانے کیلئے ٹائی بریکر کا سہارہ لیا گیا
جہاں پاکستان آرمی کے گول کیپر احمد منظور نے کے آر ایل کے محمد شاہد اور محمد فرید کی پنالٹی ککس کو انتہائی مہارت سے روکا جبکہ افتخار احمد کی کک کراس بار کے اوپر سے باہر چلی گئی۔
کے آر ایل کی جانب سے عمیر علی واحد کھلاڑی تھے جنہوں گول کیپر احمد منظور کو ناکام کیا۔ پاکستان آرمی کی جانب سے تینوں نشانے درست سمت میں گئے۔ نثار احمد ، نجیب الرحمن اور محمد جمیل نے گیند کو باآسانی جال کے حوالے کرکے اپنی ٹیم کو 3-1کی فیصلہ کن کامیابی سے ہمکنار کرکے
چوتھی بار فائنل میں پہنچنے کا موقع فراہم کیا۔ریفری یونس لعل کے معاونین شوکت حسین، انور خان خان اور ارشادالحق تھے۔ ریفریز ایسیسر امتیاز علی شاہ اور میچ کمشنر کی ذمہ داری قاضی آصف نے نبھائی۔