کراچی (ریاض احمد)سابق صدر، عبدالرؤف نوتوزئی اورسابق سیکریٹری سعید احمد،بلوچستان فٹبال بلوچستان نے کوئٹہ فتبال ہاؤس سے بیدخلی کے بعد معزز جج ضیاء الرحمن ،سول کورٹ VIII،کوئٹہ کی عدالت میں قائم مقام سیکریٹری فیڈریشن کرنل (ر) سید فراست علی شاہ اور سیکریٹری بی ایف اے اکبر رئیسانی کیخلاف مقدہ دائر کیا تھا کہ کوئٹہ فٹبال ہاؤس سے ان کی بیدخلی غیر قانونی ہے لہٰذااس کا قبضہ دوبارہ انہیں دلایا جائے۔لالا اکبر رئیسانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج (بدھ) کوسول عدالت کے جج ضیاء الرحمن نے سپریم کورٹ کے دئے گئے فیصلے کی روشنی میں تمام قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے اسٹے آرڈرکی اپیل مسترد کردی اوریہ حکم جاری کیا کہ اپیل کنندگان کی بلوچستان فٹبال ایسوسی ایشن کی مدت معیاد 30مارچ 2019کو پوری ہوچکی ہے اور سپریم کورٹ کی زیرنگرانی دسمبر 2018میں ہونے والے پاکستان فٹبال فیڈریشن کے انتخابات کے نتائج کے مطابق موجودہ بلوچستان فٹبال ایسوسی ایشن کے سیکریٹری اکبررئیسانی ہی بلوچستان میں نمائندہ فیڈریشن ہیں۔اسلئے کوئٹہ فٹبال ہاؤس کی باگ و ڈور انہی کے سپرد کی جاتی ہے تاکہ بلوچستان فٹبال ایسوسی ایشن کے اموراکبر رئیسانی فٹبال ہاؤس میں بیٹھ کرانجام دے سکیں۔ اپیل کنندگان پر واضح کر دیا گیا ہے کہ آپ کی مدت معیاد مارچ 2019 میں ختم ہو چکی ہے لہذا سپریم کورٹ کے دسمبر 2018 کے الیکشن کے نتیجے میں اشفاق حسین شاہ صدر منتخب ہوئے اور بلوچستان ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل اورکوارڈنیٹر فٹبال ہاؤس ،کوئٹہ لالا اکبر رئیسانی کو ذمہ داریاں سونپی جو بخوبی اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہے ہیں۔لالا اکبر رئیسانی کا کہنا تھا کہ ہم فٹبال لوورزمعزز عدالت کے اس فیصلے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور صوبے کے تمام اضلاع کے دوستوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔انشاء اﷲ بلوچستان کی فٹبال کو بام عروج دینے کیلئے خلوص نیت سے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنا مثبت اور نمایاں کردار بلا تفریق ادا کریں گے۔