پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کا بینک اکاؤنٹ بلاک، وجہ سامنے آگئی

نیشنل بینک نے پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کا بینک اکاؤنٹ پی ایس بی کی درخواست پر بلاک کردیا
اسلام آباد، 24 اگست 2025ء: نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) نے پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) کی درخواست پر معطل شدہ پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن (پی ڈبلیو ایل ایف) کا بینک اکاؤنٹ بلاک کردیا ہے، جو اسپورٹس گورننس میں بے ضابطگیوں کے خلاف سخت اقدامات کا باقاعدہ آغاز ہے۔
پی ایس بی نے واضح کیا ہے کہ اس اقدام سے یہ دو ٹوک پیغام جاتا ہے کہ بے ضابطگیوں، کرپشن یا کھیلوں میں پاکستان کے نام کے غلط استعمال کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔
پی ایس بی کے ترجمان نے کہا کہ یہ کارروائی ڈائریکٹر جنرل پی ایس بی محمد یاسر پیرزادہ کے ایجنڈے کے عین مطابق ہے، جس کا مقصد تمام اسپورٹس تنظیموں میں شفافیت، احتساب اور اچھی گورننس کو یقینی بنانا ہے . انہوں نے زور دیا کہ جہاں کہیں بھی بے ضابطگیاں پائی گئیں، اسی نوعیت کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ڈی جی پی ایس بی نے کہا ہے کہ کوئی بھی ادارہ جو آئینی اور قانونی تقاضوں پر پورا نہیں اترے گا، اسے ملک کا پرچم استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب پی ایس بی نے این بی پی کو آگاہ کیا کہ پی ڈبلیو ایل ایف، جو پی ایس بی کے زیرِ التوا معطلی میں ہے، کمپنیز ایکٹ 2017 کی سیکشن 42 کے تحت رجسٹرڈ نہیں ہے اور قومی قوانین و ضوابط کی خلاف ورزی میں کام کر رہی ہے۔
مزید برآں، فیڈریشن انٹرنیشنل ویٹ لفٹنگ فیڈریشن (آئی ڈبلیو ایف) کے آئین کی پاسداری میں بھی ناکام رہی ہے، جس کے مطابق قومی باڈی کا الگ اور قانونی طور پر رجسٹرڈ ادارہ ہونا لازمی ہے۔
آج کی تاریخ تک آئی ڈبلیو ایف کی آفیشل ویب سائٹ پر پی ڈبلیو ایل ایف کا اسٹیٹس ’’عارضی طور پر معطل‘‘ (TS) درج ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ رکن فیڈریشن نے آئین کے آرٹیکل 8 (شیڈول 2 – ممبر ان گُڈ اسٹینڈنگ کرائی ٹیریا) میں درج ذمہ داریاں پوری نہ کرنے کی وجہ سے عبوری طور پر رکنیت کے حقوق کھو دیے ہیں۔
پی ایس بی نے مزید بتایا کہ پی ڈبلیو ایل ایف کو 6 جولائی 2022ء کو منعقدہ 25ویں بورڈ اجلاس کے دوران معطل کیا گیا تھا، جو لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے تحت مقرر کردہ ایک ڈیلیگیٹ کی رپورٹ پر مبنی تھا۔
معطلی کا سبب اس کے انتظامی امور میں بے ضابطگیاں، کرپشن اور اینٹی ڈوپنگ کوڈ کی خلاف ورزی تھیں۔ پی ڈبلیو ایل ایف کے معطل عہدیداروں کے خلاف تفصیلی انکوائری تاحال جاری ہے۔
مزید برآں، انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (آئی ٹی اے) کی رپورٹ مورخہ 10 مارچ 2025 کے مطابق فیڈریشن کے اعلیٰ عہدیداران اینٹی ڈوپنگ رولز کی خلاف ورزی (ADRVs) کے مرتکب پائے گئے۔
پی ایس بی نے نشاندہی کی کہ صرف وہی اسپورٹس تنظیمیں، جو پی ایس بی سے تسلیم شدہ یا الحاق شدہ ہوں اور کمپنیز ایکٹ 2017 کی سیکشن 42 کے تحت رجسٹرڈ ہوں، ملک میں کسی کھیل کو ریگولیٹ کرنے، پاکستان کے نام کے استعمال یا پاکستان کی نمائندگی کرنے کی مجاز ہیں۔
چونکہ پی ڈبلیو ایل ایف نے ان قانونی و ریگولیٹری تقاضوں پر عمل نہیں کیا، اس لیے پی ایس بی نے باضابطہ طور پر این بی پی کو اس کا بینک اکاؤنٹ (اکاؤنٹ نمبر 2200026441، سمن آباد برانچ لاہور، جو اب علامہ اقبال ٹاؤن لاہور منتقل ہو چکا ہے) معطل کرنے کی درخواست کی۔
پی ایس بی کی درخواست پر این بی پی کے آپریشنز مینیجر کی جانب سے بھیجے گئے ای میل میں تصدیق کی گئی کہ اکاؤنٹ کو فوری طور پر ڈیبٹ بلاک کردیا گیا ہے.



