دیگر سپورٹس

پاکستانی فائٹرز نے دنیا کو حیران کر دیا: آئی ایم ایم اے ایف ورلڈ چیمپئن شپ میں تاریخی کارکردگی

پاکستانی فائٹرز نے دنیا کو حیران کر دیا: آئی ایم ایم اے ایف ورلڈ چیمپئن شپ میں تاریخی کارکردگی

لاہور: پاکستان کی مکسڈ مارشل آرٹس (ایم ایم اے) ٹیم نے عالمی سطح پر اپنی تاریخ کی شاندار ترین کارکردگی دکھاتے ہوئے جارجیا میں منعقدہ آئی ایم ایم اے ایف ورلڈ چیمپئن شپ 2025 میں دنیا بھر کے 72 ممالک سے آئے 800 سے زائد ایتھلیٹس کے درمیان فائنلز تک رسائی حاصل کر لی، اور ملک کا نام روشن کیا۔

پاکستان جہاں روایتی کھیلوں پر بھاری سرمایہ خرچ ہوتا ہے، وہاں ایم ایم اے جیسا کھیل مکمل طور پر نجی سطح پر پروان چڑھ رہا ہے۔ پاکستان ایم ایم اے فیڈریشن (PAKMMAF) کے صدر عمر احمد نے اس مہم کو ذاتی رابطوں، اسپانسرشپ اور ذاتی قربانیوں سے ممکن بنایا۔

عمر نے اپنے محدود مگر مخلص حامیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: “یہ سفر اُن کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ انہوں نے صرف کھلاڑیوں میں نہیں، پاکستان کے مستقبل میں سرمایہ کاری کی۔”

پاکستان کی مہم کا مرکز شاہاب علی تھے، جنہوں نے لائٹ ویٹ (70.3 کلوگرام) ڈویژن میں یوکرین، زیمبیا اور تاجکستان کے چیمپئنز کو شکست دے کر فائنل تک رسائی حاصل کی۔ ان کی آخری فائٹ کو بین الاقوامی میڈیا نے "فائٹ آف دی ایئر” قرار دیا، اور انہیں "فائٹر آف دی ٹورنامنٹ” کے لیے نامزد کیا گیا, ایک ایسا اعزاز جو پاکستان کو عالمی ایم ایم اے منظرنامے پر مضبوط مقام دلانے کا اشارہ ہے۔

عبدالمنان (اسٹرا ویٹ 52.2 کلوگرام) نے عالمی چیمپئن کو شکست دے کر فائنل تک رسائی حاصل کی۔ ایان حسین (فیذر ویٹ 65.8 کلوگرام) نے بلغاریہ کے مایہ ناز فائٹر کو زیر کیا۔ یہ تمغے کسی ریاستی سرپرستی کا نتیجہ نہیں بلکہ عزم، سخت محنت اور سبز ہلالی پرچم بلند کرنے کے جذبے کی پیداوار ہیں۔

پاکستان کی بہترین خاتون فائٹر بانو بٹ شدید زخمی ہوئیں، جنہیں بازو میں فریکچر اور اعصابی نقصان کے باعث اسپتال داخل کروایا گیا۔ مہنگے طبی اخراجات بھی فیڈریشن اور عمر احمد نے خود ادا کیے۔

چند متنازعہ فیصلے بھی دیکھنے میں آئے، جن میں پاکستانی فائٹرز کو بااثر ٹیموں کے خلاف متنازعہ اسپلٹ ڈسیژن کا سامنا کرنا پڑا، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ پاکستان اب عالمی طاقتوں کو چیلنج کر رہا ہے۔

عمر احمد اور قایم عباس کے قائم کردہ Real World Fight League اور Real Fight Project کو IMMAF Sustainability Awards کے لیے نامزد کیا گیا, یہ کھیل کے ذریعے نوجوانوں کو خود اعتمادی، ذہنی صحت اور زندگی میں کردار سازی سکھانے کی مہم کا حصہ ہیں۔ عمر احمد اب IMMAF ایشیا بورڈ کے جنوبی ایشیا ڈائریکٹر بھی بن چکے ہیں، جو پاکستان کو براعظمی سطح پر اسپورٹس پالیسی میں اہم کردار دیتا ہے۔

مہم کے اختتام پر BRAVE CF 99 میں اسماعیل خان نے پہلے راؤنڈ میں فتح حاصل کر کے پرو لیول پر پاکستان کی کامیابی کو مزید مستحکم کیا۔ اسماعیل کی کہانی ایک خود کفیل کھیلوں کے ماڈل کی کامیابی ہے۔ پاکستان کا پیغام واضح ہے کہ ہم صرف حصہ لینے نہیں، جیتنے آئے ہیں۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!