باسکٹ بال

 پاکستان میں غیر قانونی باسکٹ بال لیگیں — کھیل یا قمار؟

تحریر: کھیل دوست، شاہد الحق

 پاکستان میں غیر قانونی باسکٹ بال لیگیں — کھیل یا قمار؟

تحریر: کھیل دوست، شاہد الحق

پاکستان میں کھیلوں کا منظر ہمیشہ سے جذبے، سیاست اور جدوجہد کا امتزاج رہا ہے، مگر حالیہ دنوں میں باسکٹ بال کے میدان میں پیش آنے والی چند صورتحال نے اس کھیل کے مستقبل کے بارے میں سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

پاکستان باسکٹ بال فیڈریشن (PBF) کی واضح ہدایات کے باوجود کئی کھلاڑیوں نے غیر تسلیم شدہ لیگوں میں شرکت کی، جو کہ فیڈریشن کے قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ بظاہر یہ معمولی معاملہ لگ سکتا ہے، مگر اس کے اثرات نہ صرف متعلقہ کھلاڑیوں بلکہ پاکستان میں باسکٹ بال کے پورے ڈھانچے پر پڑ سکتے ہیں۔

یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ فیڈریشن کی کچھ پالیسیاں سخت محسوس ہو سکتی ہیں، مگر نظم و ضبط ہر کھیل اور ادارے کی ریڑھ کی ہڈی ہوتا ہے۔ نظم و ضبط کے بغیر نہ کوئی کھیل آگے بڑھ سکتا ہے، نہ کوئی ادارہ مضبوط ہو سکتا ہے، اور نہ ہی کوئی خواب حقیقت بن سکتا ہے۔

ایک افسوسناک مثال میں ایک نوجوان کھلاڑی کو انڈر 16 ٹرائلز میں شرکت سے روک دیا گیا صرف اس وجہ سے کہ وہ ایک غیر قانونی لیگ میں کھیل چکا تھا۔ یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ چند ضدی اور خودسَر کھلاڑیوں کی وجہ سے کئی ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کی راہیں مسدود ہو سکتی ہیں۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ فیڈریشن قوانین کے نفاذ کے ساتھ ساتھ ایسے اقدامات بھی کرے جن سے نوجوانوں کے لیے مواقع بند نہ ہوں۔ دوسری جانب کھلاڑیوں کو بھی سمجھنا ہوگا کہ ان کے غیر ذمہ دارانہ فیصلے نہ صرف ان کے کیریئر بلکہ پورے کھیل کی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

پاکستان کو ایسے اسپورٹس ماحول کی ضرورت ہے جہاں انتظام، نظم و ضبط اور جذبہ ایک ساتھ چلیں — جہاں فیڈریشن، کھلاڑی اور شائقین مل کر کھیل کو آگے بڑھائیں نہ کہ تقسیم کریں۔ کیونکہ کھیل صرف مقابلہ نہیں، بلکہ کردار سازی، اتحاد، اور قومی وقار کا مظہر ہوتا ہے۔

مصنف شاھدالحق ; ایک اسپورٹس فلاحی کارکن، سابق قومی باسکٹ بال کھلاڑی، فٹنس کوچ، اسپورٹس رائٹر اور CEO SPOFIT یوٹیوب چینل رابطہ: spofit@gmail.com فون: +92-3335161425

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!