اسلامک گیمز ; پاکستانی باکسر فاطمہ زہرا کی شاندار کامیابی

پاکستانی باکسر فاطمہ زہرا کی شاندار کامیابی، اسلامک گیمز میں پہلا میڈل یقینی بنالیا
ترکی کے شہر کونیا میں جاری اسلامک سالیڈیریٹی گیمز میں پاکستانی باکسر فاطمہ زہرا نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے پاکستان کے لیے نئی تاریخ رقم کر دی۔
انہوں نے 60 کلو گرام کیٹیگری کے کوارٹر فائنل میں الجیریا کی حریف باکسر کو پانچ-صفر سے شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی، جس کے ساتھ ہی پاکستان کے لیے پہلا میڈل یقینی ہو گیا۔
فاطمہ زہرا کی یہ شان دار کامیابی نہ صرف کھیلوں کے میدان میں ایک اہم سنگ میل ہے بلکہ خواتین باکسرز کے لیے بھی حوصلہ افزائی کا نیا دروازہ کھولتی ہے۔
فاطمہ زہرا کی فتح نے پاکستانی شائقینِ کھیل کے دل جیت لیے ہیں۔ ان کی جیت کے بعد ملک بھر سے مبارکبادوں کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان باکسنگ فیڈریشن نے ان کی کارکردگی کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ فاطمہ زہرا نے جس عزم، تکنیک اور اعتماد کے ساتھ مقابلہ کیا، وہ قابلِ تعریف ہے۔
فیڈریشن کے عہدیداروں نے امید ظاہر کی کہ وہ سیمی فائنل میں بھی شاندار کامیابی حاصل کر کے ملک کے لیے گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب ہوں گی۔
باکسنگ کے قوانین کے مطابق جو کھلاڑی سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرتے ہیں، وہ کم از کم برانز میڈل کے حقدار بن جاتے ہیں۔ اس طرح فاطمہ زہرا کی یہ پیش رفت پاکستان کے لیے کم از کم ایک تمغے کی ضمانت بن گئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کا 72 رکنی دستہ اسلامک گیمز میں 9 مختلف کھیلوں میں حصہ لے رہا ہے، جن میں باکسنگ، ایتھلیٹکس، ویٹ لفٹنگ، ریسلنگ، اور پیراکی جیسے مقابلے شامل ہیں۔
ان کھیلوں میں پاکستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی اس بار توقعات سے بہتر دکھائی دے رہی ہے، لیکن فاطمہ زہرا کی فتح نے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی ہے۔
کھیلوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ فاطمہ زہرا کی یہ کامیابی پاکستان میں خواتین کے کھیلوں کے فروغ کے لیے سنگِ میل ثابت ہو سکتی ہے۔
ان کی جیت نہ صرف باکسنگ کے کھیل میں نئی روح پھونک رہی ہے بلکہ اس سے یہ پیغام بھی دیا جا رہا ہے کہ پاکستانی خواتین عالمی سطح پر کسی سے کم نہیں۔ اگر حکومتی سرپرستی اور مناسب سہولیات فراہم کی جائیں تو فاطمہ جیسی کھلاڑی بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام مزید روشن کر سکتی ہیں۔
دوسری جانب فاطمہ زہرا نے اپنی جیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی کامیابی قوم کے نام کرتی ہیں اور ان کا خواب ہے کہ پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتیں۔



