مسلسل نظر انداز کئے جانے پر دلبرداشتہ محمد آصف پی سی بی کیخلاف پھر پھٹ پڑے،فاسٹ باؤلر نے گلے شکوے کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کے شکار کرکٹرز کیلئے بورڈ نے دہرا معیار اپنا رکھا ہے،سات برس قبل جو کچھ بھی ہوا اس کی سزا بھگت چکا ہوں لیکن سزا ختم ہونے کو نہیں آ رہی۔محمد آصف کے مطابق بدعنوانی کے شکار کرکٹرز کیلئے پی سی بی نے ڈبل سٹینڈرڈ بنا رکھا ہے کیونکہ وہ سات سال قبل کی جانے والی اپنی غلطی کی سزا بھگت چکے اور اس پر بہت زیادہ شرمندگی بھی ہے لیکن آئی سی سی کے کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت سب کچھ کرنے پر بھی کوئی صلہ نہیں مل رہا بلکہ بورڈ کی جانب سے ابھی تک کسی نے رابطہ کرنے کی زحمت بھی نہیں کی ہے۔ ان کا گلہ ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں ان کی مسلسل اچھی کارکردگی کی کسی کو کوئی فکر نہیں اور نہ ہی کسی نے فارم اور فٹنس دیکھنے کی زحمت کی ہے۔ گزشتہ برس قائد اعظم ٹرافی کا ٹائٹل جیتنے میں واپڈا کو مدد فراہم کرنے والے پیسر کی حالیہ سیزن میں بھی شاندار کارکردگی رہی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی فٹنس ٹیسٹ سے گزرنے کیلئے تیار ہیں تاہم بورڈ کا دہرا معیار اپنی جگہ قائم ہے۔ محمد آصف کے مطابق محمد عامر کو تو بغیر کسی خاص کارکردگی کے موقع دے دیا گیا مگر انہیں نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔ محمد آصف نے مزید کہا کہ صرف اللہ جانتا ہے کہ دوبارہ کب پاکستان کی نمائندگی کا موقع ملے گا لیکن وہ محنت کرتے رہیں گے اور باقی انحصار بورڈٖ اور سلیکٹرز پر ہے جن کو سمجھنا چاہئے کہ کرکٹ ہی ان کا روزگار ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ نئی بال کے باؤلر ہیں اور ساری دنیا اس مہارت کو تسلیم کرتی ہے۔