لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)تین سال انتظار اور فائدے نقصان کو سامنے رکھتے ہوئے ڈومیسٹک کرکٹ ڈھانچے کی خامیاں اور خوبیاں دیکھنے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے ڈومیسٹک کرکٹ میں اصلاحات لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان سپر لیگ کے دوران دبئی میں جمعے کوایک اعلی سطح کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔
اجلاس میں پاکستان کرکٹ سے وابستہ اہم شخصیات سے رائے لے کر قومی سیزن کو مزید پرکشش بنایا جائے گا۔
ماضی کے عظیم کرکٹر کی رائے سے سیزن میں بہتری کے لئے اہم فیصلے کئے جائیں گے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ اب ڈومیسٹک سیزن میں انقلابی اقدامات کئے جائیں گے اور بیرون ملک سے بوریا بستر لپیٹ کر انٹر نیشنل کرکٹ پاکستان واپس لائی جائے گی۔
جب پاکستانی گراؤنڈ آباد ہوں گے تو پھربیرون ملک لگنے والا پیسہ کرکٹ کے فروغ پر خرچ ہوگا، پاکستان کی معیشت کو بھی ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ ہونے سے فائدہ ہوگا۔
نجم سیٹھی کہتے ہیں کہ پاکستان میں سیریز کرانے کے لئے ٹیسٹ کھیلنے والے ملکوں سے بات چیت ہوئی ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ کے انفراسٹرکچر ڈپارٹمنٹ کو ہدایت دی ہے کہ ملک کے پانچ انٹرنیشنل سینٹرز کے بارے میں ایک رپورٹ تیار کی جائے کہ ان سینٹرز میں کیا کیا کام ہونے ہیں تاکہ جب ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ واپس آئے تو یہ گراؤنڈز مکمل طور پر تیار ہوں۔
پی سی بی کے حد درجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ 16فروری کو لاہور میں ہونے والی میٹنگ اب 23 فروری کو دبئی میں نجم سیٹھی کی صدارت میں ہوگی۔
اس میٹنگ میں چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد،چیف سلیکٹر انضمام الحق،کپتان سرفراز احمد،ہیڈ کوچ مکی آرتھر،سابق ٹیسٹ کرکٹرز شعیب اختر،مصباح الحق،ڈائر یکٹر ہارون رشید،چیئرمین کے ایڈوائزر شکیل شیخ، گورننگ بورڈ کے رکن منصور مسعود خان، قومی اکیڈمی کے ڈائریکٹر مدثر نذر اور دیگر اہم شخصیات شریک ہوں گی۔
اجلاس میں پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ کی بہتری اور اس میں ریفارمز لانے کے لئے اہم فیصلے کئے جائیں گے۔
تین سال قبل شہریار خان کی سربراہی میں قومی سیزن کو تجرباتی طور پر نافذ کیا تھا جس کے بارے میں مختلف رائے سامنے آرہی ہے۔ پی سی بی ڈپارٹمنٹ اور ریجن کے ٹورنامنٹ الگ الگ کردیئے گئے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ کے پاس ڈومیسٹک سیزن کو بہتر بنانے کے لئے کئی آپشنز زیر غور ہیں، تمام ماہرین سے رائے لینے کے بعد جو تجویز سب سے بہتر ہوئی اس پر عمل کیا جائے گا۔
ایک تجویز یہ بھی ہے کہ ڈپارٹمنٹ اور ریجن کا مشترکہ ٹورنامنٹ کرایا جائے، دوسری تجویز یہ ہے کہ دونوں ٹورنامنٹ الگ ہوں لیکن ٹیموں کی تعداد میں اضافہ کردیا جائے، بڑے ڈپارٹمنٹ پورٹ قاسم،اسٹیٹ بینک، پی آئی اے اور زرعی ترقیاتی بینک وغیرہ کو بھی فرسٹ کلاس کھیلنے کا حق دیا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ میں ڈپارٹمنٹ کی نمائندگی زیادہ ہے اس لئے فیصلہ ڈپارٹمنٹ کے حق میں آسکتا ہے۔ تاہم نجم سیٹھی نے واضح کردیا ہے کہ بد انتظامی کم کی جائے اور ایسے فیصلے کئے جائیں جس کی پذیرائی ہوسکے۔