دبئی (سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ بورڈ نے متحدہ عرب امارات میں شروع ہونے والی پاکستان سپر لیگ کے دوران کرپشن کی مؤثر روک تھام کے لیے ایک بین الاقوامی ویب سائٹ کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔
اس ویب سائٹ کی خدمات حاصل کرنے کا بنیادی مقصد پاکستان سپر لیگ کے دوران شرطیں (بیٹنگ) لگانے کی کسی بھی قسم کی غیرمعمولی کوشش کی نگرانی کرنا اور اگر ایسی کوئی غیرمعمولی شرط لگتی ہے تو اس صورت میں یہ ویب سائٹ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کو فوری طور پر چوکنا کر دے گی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ نے اس مرتبہ گراؤنڈز میں بھی موبائل فونز کے ذریعے مشکوک افراد سے رابطے کرنے والوں کی نشاندہی کر کے انھیں گراؤنڈز سے باہر نکالنے کے اقدامات بھی کیے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ نے گذشتہ سال منظرعام پر آنے والے سپاٹ فکسنگ سکینڈل کے بعد اس مرتبہ اپنے انتظامات کو مزید مؤثر بنایا ہے اور اس حوالے سے کھلاڑیوں پر سخت نظر رکھی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ملوث دو کرکٹرز شرجیل خان اور خالد لطیف پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔
پاکستان سپر لیگ میں اس بار پانچ ٹیموں کے ساتھ حسب معمول ایک ایک سکیورٹی افسر بھی تعینات ہے البتہ لاہور قلندرز کی ٹیم چونکہ دیگر ٹیموں کے ساتھ نہیں ٹھہری لہذا اس کے ساتھ دو سکیورٹی افسران کو تعینات کیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کا اینٹی کرپشن یونٹ پی ایس ایل کا ایونٹ شروع ہونے سے قبل تمام ٹیموں اور ان کے آفیشلز کو ایک تفصیلی بریفنگ دے چکا ہے۔ اس کے علاوہ میچ آفیشلز کو بھی بریفنگ دی جاچکی ہے۔ اس بار ہونے والی بریفنگ میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے جنرل مینیجر لیگل بھی موجود تھے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے تمام فرنچائز مالکان سے کہہ رکھا ہے کہ وہ ٹیم ہوٹل میں اس فلور پر کمرے نہیں لے سکتے جس پر ٹیمیں ٹھہری ہیں۔
کھلاڑیوں کو بھی اپنے مہمانوں کو کمروں میں بلانے کی اجازت نہیں البتہ وہ اپنے مہمانوں اور دوستوں سے ہوٹل کی لابی میں ملاقات کر سکتے ہیں۔
اینٹی کرپشن یونٹ کی ہدایات کے مطابق کرکٹرز کو ہوٹل سے باہر جانے کی صورت میں سکیورٹی افسر کو مطلع کرنا ہوگا جو ان کے ساتھ جائے گا۔
گذشتہ سال منعقد ہونے والی سپر لیگ کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ کی تمام اینٹی کرپشن سرگرمیوں کی نگرانی سینیئر پولیس افسر حسن رضا نے کی تھی جو اب ڈی آئی جی ریلوے پولیس کے عہدے پر ترقی پا چکے ہیں چنانچہ اس بار پاکستان سپر لیگ میں اینٹی کرپشن سرگرمیوں کی نگرانی کرنل اعظم کے سپرد ہے۔