نیشنل گیمز کی آمد کیساتھ متضاد ایسوسی ایشنز کے نمائندے سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے روئیے سے پریشان
سال 2019 سے لیکر اب تک ایسوسی ایشنز کے ایونٹ چیک کئے جائیں ، ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کا سوال ، سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے ہاتھ کھڑے کردئیے
رپورٹ مسرت اللہ جان
پشاور…سال 2019سے کھیلوں کے شعبے میں کام کرنے والے مختلف ایسوسی ایشنز اس عمل سے حیران و پریشان ہیں کہ نیشنل گیمز کی آمد کیساتھ ہی خیبر پختونخواہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی انتظامیہ
کی آنکھیں کس طرح بدل گئی ہیں اور ایسے ایسوسی ایشنز کو سپورٹ کیا جارہا ہے جنہوں نے سال 2019سے لیکر 2023 تک کوئی ایونٹ بھی نہیں کروایا لیکن اب سپورٹس ڈائریکٹریٹ نامعلوم وجوہات کی
بناءپر خاموش ہیں اور ان سے یہ پوچھنے کی ہمت بھی نہیں کررہے ، خیبر پختونخواہ میں اتھلیٹکس ، آرچری ، بیڈمنٹن ، سائیکلنگ کی دو دو ایسوسی ایشنز چل رہی ہیں جن میں بعض اولمپک کیساتھ الحاق
رکھتے ہیں جبکہ بعض صرف کاغذی کاروائیوں کی حد تک محدود ہیں ، نیشنل گیمز سے قبل سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی انتظامیہ کا بعض ایسوسی ایشنز کیساتھ رابطہ ٹھیک تھا اور انہیں فنڈز بھی ملتے تھے اور
ان کی کھلاڑیوں کی کوریج بھی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی انتظامیہ خود ہی کرواتی رہی ہیں لیکن اب نیشنل گیمز کی آمد کیساتھ سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخواہ نے اولمپک کے مخالفت میں بننے والے
ایسوسی ایشنز سے آنکھیں پھیر لی ہیں اور انہیں کہا جارہا ہے کہ ہمارا اس میں کوئی اختیار نہیں اور فنڈز سے لیکر سب کچھ صوبائی حکومت کررہی ہیں.بعض ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے ڈی جی سپورٹس
خیبر پختونخواہ سے ملاقات بھی کی ہیں اورانہیں بتایا ہے کہ ہم اتنے اتنے ایونٹ بھی کروا چکے ہیں لیکن اب ہمیں نو لفٹ کیا جارہا ہے ، تنظیموں کے نمائندوں نے ڈی جی سپورٹس سے یہ سوال بھی کیا ہے کہ
انہیں کم از کم یہ تو پوچھنا چاہئیے کہ کونسی تنظیم نے سال 2019سے لیکر اب تک کتنی ایونٹ کئے ہیں اور کس کی جینوئن ایسوسی ایشنز ہیں تاہم اس معاملے پر ڈی جی سپورٹس نے بھی ہاتھ کھڑے کردئیے
ہیں واضح رہے کہ ڈی جی سپورٹس خیبر پختونخواہ بلحاظ عہدہ نیشنل گیمز میں چیف ڈی مشن کی حیثیت سے جائیں گے.