مہران ممتاز اور سعد بیگ کا کرکٹ کا سفر۔
دونوں باصلاحیت کرکٹرز کی سرفراز احمد سے دلچسپ گفتگو۔
اسلام آباد 12 اگست۔
مہران ممتاز اور سعد بیگ دو ایسے باصلاحیت کرکٹرز ہیں جنہوں نے گراس روٹ لیول سے کرکٹ شروع کی اور اپنی عمدہ کارکردگی کی بدولت روشن مستقبل کا اشارہ دے رہے ہیں ۔
وکٹ کیپر بیٹر سعد بیگ پاکستان انڈر 19 ٹیم کی کپتانی کرچکے ہیں جبکہ مہران ممتاز نے لیفٹ آرم اسپنر کی حیثیت سے پاکستان شاہینز کی نمائندگی کی ہے۔یہ دونوں بنگلہ دیش اے کے خلاف چار روزہ میچ کے لیے اعلان کردہ پاکستان شاہینز میں بھی شامل ہیں۔
ان دونوں کرکٹرز نے ٹیسٹ وکٹ کیپر سرفراز احمد کے ساتھ پی سی بی ڈیجیٹل کے لیے گفتگو میں اپنے کرکٹ سفر کے بارے میں بات کی ہے۔
مہران ممتاز کا کہنا ہے کہ وہ ابتدا میں تیز بولر تھے لیکن پھر کلب کے کوچ کے کہنے پر اسپن بولنگ شروع کی۔وہ انڈر13 سے کرکٹ کھیلتے آرہے ہیں اور ابتک کا سفر بہت اچھا رہا ہے۔
مہران ممتاز کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کی طرف سے انڈر19 ورلڈ کپ کھیل چکے ہیں وہ ایمرجنگ ایشیا کپ بھی کھیلے ہیں جس کے فائنل میں پاکستان نے انڈیا کو ہرایا تھا
اس کے علاوہ پاکستان شاہینز کی طرف سے زمبابوے اور حال ہی میں ڈارون کا ٹور کرچکے ہیں۔وہ یہی کوشش کرتے ہیں کہ جہاں بھی انہیں کھیلنے کا موقع ملے وہ اچھی کارکردگی دکھائیں۔
مہران ممتاز کا کہنا ہے کہ جب آپ سینئر کرکٹرز کے ساتھ کھیلتے ہیں تو آپ کو بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔
مہران کا کہنا ہے کہ ایشیا ایمرجنگ ٹورنامنٹ کے فائنل میں انڈیا کے خلاف جیت ان کے لیے یادگار لمحہ ہے۔
سعد بیگ بھی انڈر19 ایشیا کپ میں انڈیا کے خلاف جیت کو اپنے لیے ایک نہ بھولنے والا لمحہ قرار دیتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ دونوں کھلاڑی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کو یاد کرتے ہیں جو پاکستان نے سرفراز احمد کی کپتانی میں جیتی تھی ان دونوں کا کہنا ہے وہ بھی اسی طرح انڈیا کے خلاف جیتنا چاہتے تھے اور ان کی یہ خواہش پوری ہوئی۔
سعد بیگ کہتے ہیں کہ پاکستان انڈر 19 ٹیم کی قیادت ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔پاکستان شاہینز میں نام آنے پر ان کی فیملی بہت خوش ہے۔
ان کی کرکٹ میں ان کے والد کی حوصلہ افزائی ہمیشہ شامل رہی ہے۔ ان دونوں نے سرفراز احمد سے سوال کیا کہ ہم دونوں ابھی تک پاکستان کی طرف سے نہیں کھیلے تو یہ کس طرح کا تجربہ اور پریشر ہوتا ہے
جس پر سرفراز احمد نے اپنی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہ بھی گراس روٹ لیول سے گزر کر انٹرنیشنل کرکٹ تک آئے ہیں اور مرحلہ وار کرکٹ کھیلی ہے۔
ان کی قیادت میں پاکستان نے انڈر 19 ورلڈ کپ جیتا لیکن انہوں نے کلب کرکٹ بھی باقاعدگی سے کھیلی ہے اور ابھی تک کلب کرکٹ کھیلنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا۔
وہ ان دونوں کرکٹرز کو یہی مشورہ دیں گے کہ سخت محنت پر یقین رکھیں اور کوشش کریں کہ چاہے کلب میچز ہوں یا کوئی اور آپ زیادہ سے زیادہ میچز کھیلیں کیونکہ جتنے زیادہ میچز کھیلیں گے اتنی زیادہ میچ فٹنس ملے گی۔