پشاور سپورٹس کمپلیکس میں پیش آنے والے واقعے کی انکوائری کیلئے کمیٹی قائم کردی
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سپورٹس، خیبر پختونخوا نے 4 ستمبر 2024 کو پشاور سپورٹس کمپلیکس میں پیش آنے والے ایک واقعہ کے بعد ایک باضابطہ انکوائری شروع کر دی ہے۔
جس کی سربراہی خاتون ایڈیشنل ڈی جی کو دی گئی ہیں پشاور سپورٹس کمپلیکس میں آنیوالے اس واقعے میں مسٹر عتیق، ایک چوکیدار (سیکیورٹی گارڈ) شامل تھے، جنہیں مبینہ طور پر کھلاڑیوں نے زخمی کر دیا تھا۔
یہ کھلاڑی ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سپورٹس میں ایتھلیٹکس کوچ زعفران کی حمایت کر رہے تھے جس کی ویڈیو بھی انتظامیہ نے حاصل کرلی ہیں
مسز راشدہ غزنوی، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (BPS-20) کو انکوائری آفیسر کے طور پر مقرر کیا گیا ہے تاکہ جھگڑے کے ارد گرد کے حالات کی تحقیقات کی جا سکیں۔ ایک سرکاری دفتری حکم نامے کے مطابق، مسز غزنوی سے توقع ہے کہ وہ تحقیقات مکمل کریں گی اور تین کام کے دنوں میں اپنے نتائج پیش کریں گی۔
اس واقعے نے اسپورٹس کمپلیکس کے اندرونی نظم و ضبط کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے اور کھلاڑیوں اور انتظامیہ کے درمیان تعلقات پر سوالات اٹھائے ہیں۔
اگرچہ مسٹر غفران یا اس میں شامل کھلاڑیوں کی طرف سے کوئی سرکاری بیان نہیں دیا گیا ہے، تاہم انکوائری کا نتیجہ ممکنہ طور پر کسی بھی تادیبی کارروائی کے لیے اگلے اقدامات کا تعین کرے گا۔
پشاور اسپورٹس کمپلیکس طویل عرصے سے صوبے میں اتھلیٹک تربیت اور کھیلوں کی ترقی کا مرکز رہا ہے۔ اس طرح کے واقعات ادارے کی ساکھ کو متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،
جو کہ کھیلوں اور پیشہ ورانہ مہارت کو فروغ دینے کے لیے جانا جاتا ہے۔کھیلوں کی برادری اور عوام اس معاملے پر روشنی ڈالنے کے لیے انکوائری کے نتائج کا انتظار کرتے ہیں اور اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ اس طرح کے واقعات خیبر پختونخواہ میں کھیلوں کی ترقی سے وابستہ افراد کے حوصلے کو متاثر نہ کریں۔