انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کے مجوزہ فیوچر ٹور پروگرام پر پاکستان کرکٹ بورڈ بورڈ(پی سی بی) کا مؤقف سامنے آ گیا اور پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی آئی سی سی بورڈ آف گورنرز کے سامنے سفارشات پیش کرے گی۔
کرکٹ ویب سائٹ ای ایس پی این کرک انفو نے آئی سی سی کے نئے مجوزہ فیوچر ٹور پروگرام کا انکشاف کیا ہے جس میں بھارت کی اجارہ داری واضح طور پر نظر آ رہی ہے اور پاکستان کو اس کی نسبت انتہائی کم میچز ملے ہیں۔
تاہم مجوزہ فیوچر ٹور پروگرام میں پاکستان کو کم میچز ملنے پر پی سی بی کچھ خاص پریشان نہیں اور وہ مزید سیریز کے انعقاد کیلئے پرامید ہے۔ پی سی بی کے ذرائع کے مطابق بورڈ کا ماننا ہے کہ آئی سی سی کے نئے فیوچر ٹور پروگرام میں کسی بھی ملک کے ساتھ اضافی سیریز کھیلنے کی گنجائش بھی موجود ہے۔
پی سی بی کے مطابق پی سی بی ایگزیکٹو کمیٹی آئی سی سی بورڈ آف گورنرز کے سامنے شفارشات رکھے گی جن کی منظوری تک پاکستان کرکٹ بورڈ بھارت کے ساتھ باہمی سیریز سے متعلق حکمت عملی طے کرے گا۔
بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے مجوزہ فیوچر ٹور پروگرام میں بھارت نے پاکستان کے ساتھ 2023 تک 24 میچز کھیلنے ہیں اور اس عرصے کے دوران پاکستان نے تینوں فارمیٹس میں 121 میچز کھیلنے ہیں جن میں سے پندرہ فیصد میچز کم رینکنگ والی ٹیموں کے خلاف ہوں گے۔
پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے میچز کی تعداد کم رکھنے کی وجوہات میں پی ایس ایل کے لیے متوازن وقت کی دستیابی، آئی سی سی ورلڈ ٹی 20، چیمپیئنز ٹرافی اور کرکٹ ورلڈ کپ کا انعقاد شامل ہے۔