لاہور:پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ورلڈ ہاکی الیون کے دورہ پاکستان کے انتظامات کیلئے تیاریاں جاری ہیں۔ پی ایچ ایف کے سیکرٹری شہباز سینئر اور دیگر عہدیدران انتظامات کی خود نگرانی کررہے ہیں۔ ٹیموں کو فول پروف سیکورٹی مہیا کی جائے گی جبکہ سٹیڈیمز میں تماشائیوں کی تفریح کیلئے کنسرٹ منعقد کروانے کی بھی تجویز زیر غور ہے ۔ورلڈ الیون کے خلاف دو میچوں کی سیریز کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں سکیورٹی کلیئرنس دے چکی ہیں جبکہ میچز کیلئے وزیر اعظم اور آرمی چیف کو بھی دعوت دی جائے گی۔ دہشت گردی کے باعث پاکستان میں کھیلوں کے میدان کئی برسوں سے ویران پڑے ہیں اور اس سے کرکٹ ہی نہیں بلکہ ہاکی اور دیگر کئی کھیلوں کے عالمی میدان کافی عرصے سے ویران ہیں۔ کرکٹ کے میدانوں کو آباد کرنے کیلئے رواں سال کرکٹ ورلڈ الیون نے پاکستان کا دورہ کیا تھا لیکن اب ہاکی کے میدان آباد کرنے کیلئے بھی ورلڈ الیون پاکستان پہنچ رہی ہے۔ورلڈ الیون کے خلاف پہلا میچ 19 جنوری کو کراچی جبکہ دوسرا میچ 21 جنوری کو لاہور میں کھیلا جائے گا۔ ورلڈ الیون 18 جنوری کو کراچی پہنچے گی جس میں ہالینڈ، سپین، ارجنٹائن، آسٹریلیا، بیلجیئم ، ملائیشیا اور جنوبی کوریا کے کھلاڑی شامل ہیں جبکہ ورلڈ ریکارڈ ہولڈر سہیل عباس ورلڈ الیون کی نمائندگی کریں گے۔ ہال آف فیم میں پانچ کھلاڑی پنلٹی کارنر سپیشلسٹ فلورنس جان بوولینڈر، پال لیجن، کرسچن بلنک، ڈان پرائر اور رکی چارلس ورتھ شامل ہیں۔پاکستان کی جانب سے اصلاح الدین، حسن سردار، شہناز شیخ، اختر رسول اور شہباز سینئر کو ایوارڈ دیا جائے گا۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق ہاکی ورلڈ الیون چار روزہ دورے پر 18 جنوری کو پاکستان آئے گی جبکہ ورلڈ الیون کے 16 کھلاڑی براستہ دبئی کراچی آئیں گے۔