تحریر،،نواز گوہر
آئرلینڈ اور انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچز کے بعد پاکستان ٹیم انتظامیہ نے اپنی تمام تر توجہ آئندہ سال انگلینڈ میں ہونے والے ورلڈ کپ کی تیاریوں پر مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ورلڈ کپ سے قبل پاکستان 29ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیل کر میگا ایونٹ کے لئے اپنی مہم شروع کرے گا۔ مشن ورلڈ کپ کے لئے بورڈ، ٹیم انتظامیہ اور سلیکٹرز نے مربوط، جامع پروگرام بنایا ہے۔نان اسٹاپ انٹرنیشنل سیزن کو سامنے رکھتے ہوئے ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کھلاڑیوں کا ایک پول تشکیل دیا ہے اور اس پول میں سے ہی کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جائے گا۔کھلاڑیوں کو بھی اپنی فٹنس بہتر بنانے کے لئے ایک شیڈول دیا گیا ہے۔ مارچ تک حتمی 15 کھلاڑیوں کو فائنل کرلیا جائے گا جو ورلڈ کپ میں پاکستان کے مشن کی تکمیل کریں گے۔
پاکستان ٹیم میں فٹنس کے معیار پر پورا نہ اترنے والے کھلاڑی کو ٹیم میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ یہ پہلا موقع ہوگا جب ورلڈ کپ سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کو تیاری کے لئے اتنی بڑی تعداد میں میچز ملیں گے۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کو یہ تجویز بھی دی ہے کہ وہ پاکستان کی ہوم سیریز میں ٹی ٹوئنٹی میچز پاکستان میں کھیلیں۔ورلڈ کپ 2019 لارڈز سمیت انگلینڈ کے 11 مقامات پر30مئی سے 14 جولائی تک کھیلا جائے گا جہاں 46 دن میں کل 48 میچز کھیلے جائیں گے۔1992کے فارمیٹ پر ہونے والے ٹورنامنٹ میں ہر ٹیم دوسری ٹیم کے خلاف ایک ایک اور ہر ٹیم مجموعی طور پر9 گروپ میچز کھیلے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کولکتہ میں آئی سی سی اجلاس کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی اور چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد نے ورلڈ کپ کی تیاریوں کے حوالے سے ٹیسٹ کھیلنے والے ملکوں سے بات چیت کی۔پاکستانی ٹیم نے اکتوبر اور نومبر میں متحدہ عرب امارات میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی میزبانی کرنی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام اس وقت ہوم سیریز کو امارات سے ملائشیا منتقل کرنے کا شوشہ چھوڑ رہے ہیں لیکن یہ بات تقریبا طے ہے کہ ہوم سیریز کے لئے متحدہ عرب امارات کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں ہے۔ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں پاکستان کرکٹ ٹیم کو جولائی میں زمبابوے میں پانچ ون ڈے میچوں کی سیریز کھیلنی ہے۔ ستمبر میں دبئی اور ابوظہبی اسٹیڈیم ایشیا کپ کے 10 ون ڈے میچوں کی میزبانی کریں گے۔پاکستان ٹیم کو ایشیا کپ میں 4 سے 5 ون ڈے انٹر نیشنل میچ کھیلنا ہیں۔ اکتوبر میں متحدہ عرب امارات میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین ٹیسٹ اور ایک ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میچ ہوگا۔ نومبر میں پاکستان نیوزی لینڈ کی میزبانی کرے گا۔اس سیریز میں تین ٹیسٹ، پانچ ون ڈے انٹرنیشنل اور تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ ہوں گے۔دسمبر جنوری میں پاکستانی ٹیم جنوبی افریقہ کا دورہ کرے گی۔اس دورے میں تین ٹیسٹ، پانچ ون ڈے انٹرنیشنل اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز ہوں گے۔فروری میں پاکستان سپر لیگ کا چوتھا ایڈیشن ہوگا۔ آئندہ سال مارچ میں آسٹریلوی ٹیم ایک بار پھر متحدہ عرب امارات آئے گی جہاں پی ایس ایل کے بعد پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پانچ ون ڈے انٹرنیشنل میچز ہوں گے۔مئی میں پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ کیلئے اپنا تر بیتی کیمپ انگلینڈ میں لگائے گی اور اس دوران پاکستان اورانگلینڈ کے درمیان پانچ ون ڈے انٹر نیشنل میچوں کی سیریز بھی ہوگی۔