پشاور (سپورٹس لنک رپورٹ) صوبائی وزیر کھیل محمود خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے کھیلوں کے شعبے کے تمام پہلوؤں کو وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرانے کے لئے ایسی اصلاحات متعارف کرائی ہیں جن کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی، پی ٹی آئی اقتدار میں آئی تو صوبے میں کھیلوں کے گراؤنڈز تھے موجودہ حکومت نے گراؤنڈز کی سنچری مکمل کرلی ہے اگلے چھ مہینوں میں مزید 50 گراؤنڈز تیار ہوجائیں گے۔ وہ ڈائریکٹوریٹ جنرل سپورٹس خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام کھیلی گئی تیسری انڈر 23 خیبر پختونخوا انٹر ریجنل گیمز کی تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کر رہے تھے، سیکرٹری کھیل محمد طارق خان، ایڈیشنل سیکرٹری بابر خان، ڈائریکٹر جنرل سپورٹس جنید خان اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ محمود خان نے کہا کہ ماضی میں کسی حکومت نے کھیلوں کے شعبے میں اصلاحات نہیں کیں اگلا دور بھی پی ٹی آئی کا ہے اگر پی ٹی آئی دوبارہ برسراقتدار نہیں آئی تو کھیلوں کے فروغ اور کھلاڑیوں کی فلاح وبہبود کے لئے جو روایت ڈالی ہے محکمہ کھیل اسے آگے بڑھائے گا، انڈر 23 گیمز کا انعقاد خوش آئند ہے جس میں اس بار انٹر ڈسٹرکٹ اور انٹر ریجنل راؤنڈز میں 11 ہزار کھلاڑیوں نے حصہ لیا اگلے سال اس سے زیادہ تعداد میں کھلاڑی حصہ لیں گے، کھلاڑیوں کو کھیلنے کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کئے جارہے ہیں ہر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں سپورٹس کمپلیکس بن گیا ہے صوبے بھر میں زیادہ تر گراؤنڈز کو بحال کیا گیا ہے جس سے نوجوان نسل استفادہ کر رہی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل سپورٹس جنید خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گیمز کا شفاف انداز میں انعقادکرتے ہوئے کھلاڑیوں کو بہترین سامان فراہم کیا گیا صوبہ ایک مشکل وقت اور دہشت گردی سے گزرا ہے انڈر 23 گیمز سے نیا ٹیلنٹ سامنے آیا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ مشکل حالات اور دہشت گردی کے باوجود کھیل زوال پذیر نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے کھلاڑیوں نے قائداعظم اور بین الصوبائی گیمز میں میڈلز جیتے ہیں یہی کھلاڑی آنے والے وقت میں قومی اور بین الاقوامی سطح پر صوبے اور ملک کا نام روشن کریں گے کھلاڑیوں کے لئے تعلیمی سکالرشپ پروگرام کا آغاز کر دیا ہے جس سے وہ کھیل کے ساتھ ساتھ تعلیم بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سال کے بجٹ میں انڈر 23 گیمز کے لئے 27 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے جس سے کھلاڑیوں کی مزید حوصلہ افزائی ہوگی اور موجودہ تعداد سے زیادہ کھلاڑیوں کو کھیلنے کے مواقع ملیں گے۔