اسلام آباد(سپورٹس لنک رپورٹ)یہ بات قارئین کے لیے دلچسپ ہوگی کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو پاکستان کے کسی دیہات میں ہونے والی کرکٹ میں ایک کھلاڑی کے آؤٹ ہونے یا نہ ہونے کے تنازعے پر فیصلہ کرنا پڑا.چند دن قبل سوشل میڈیا پر 23 سیکنڈ کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں پاکستانی کے کسی دیہی علاقے میں لڑکے کرکٹ کھیل رہے ہیں، گیند باز گیند کرتا ہے تو بلے باز زور دار شاٹ لگانے کی کوشش کرتا ہے لیکن گیند بلے کو لگنے کے بعد تھوڑی آگے جا کر تیزی سے گھومتی ہوئی بلے باز کی طرف واپس آتی ہے جس پر بلے باز اس کو روکنے کی پوری کوشش کرتا ہے لیکن گیند بلے باز کو چکمہ دیتی ہوئی اینٹوں سے بنی ہوئی وکٹوں سے ٹکرا جاتی ہے جس پر گیند باز آؤٹ ہونے کا جشن مناتا ہے لیکن بلے باز آؤٹ ماننے سے انکار کرتا ہے، تھوڑی سے بحث کے بعد بلے باز کریز چھوڑ دیتا ہے.
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو کو حمزہ نامی ایک صارف آئی سی سی کے سوشل میڈیا پیج پر انباکس کرتا ہے اور ان سے دریافت کرتا ہے کہ کیا بلے باز آؤٹ ہے یا نہیں جس پر آئی سی سی کی طرف سے جواب آتا ہے کہ آئی سی سی کے قانون 32.1 کے تحت بلے باز آؤٹ ہے.
لیکن جاوید نامی ایک صارف آئی سی سی کے اس فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے کہتا ہیں جس طرح وکٹ پر سے بیلز کا گرنا ضروری ہے اسی طرح اس میچ میں کسی اینٹ کا گرنا بھی ضروری تھا گیند صرف اینٹوں سے ٹکرائی ہے، ایسے کئی بین الاقوامی میچز میں ہوا ہے کہ گیند وکٹوں کو تو لگتی ہے لیکن بیلز نہیں گرتیں جس ہر بلے باز آؤٹ ہونے سے بچ جاتا ہے.
آئی سی سی نے اس ویڈیو کے اپنے آفیشل پیج پر بھی شئیر کیا جس کو 14 لاکھ کے قریب فیس بک صارفین نے دیکھا اور آئی سی سی کی اسٹریٹ کرکٹ میں دلچسپی کو سراہا.
گلی محلے کے کرکٹ میچوں میں لڑائی جھگڑے اور آؤٹ نہ ماننا ایک عام سی بات ہے لیکن کسی کو کیا علم تھا کہ ایک دیہات میں ہونے والے میچ کے آؤٹ کا فیصلہ آئی سی سی کو دینا پڑے گا….
یہ کرکٹ میچ پاکستان کے کس دیہات میں کھیلا گیا اس کے بارے میں ابھی تک کوئی تصدیق نہیں ہوسکی تاہم کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ یہ سندھ کا علاقہ ہے کیونکہ کھلاڑی سندھی زبان بول رہے ہیں.
خیر علاقہ جو بھی ہو یہ آئی سی سی کا ایک احسن اقدام ہے جس سے مقامی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہوگی.