ممبئی(سپورٹس لنک رپورٹ)آئی سی سی کی کرکٹ کمیٹی کا دو روزہ اجلاس بھارت کے شہر ممبئی میں شروع ہو گیا جہاں کھیل کے اہم معاملات پر غور کیا گیا البتہ کھلاڑیوں کا آن فیلڈ رویہ بہتر بنانے کیلئے سب سے زیادہ اہمیت اس بات کو دی گئی کہ میچ کے دوران آفیشلز کو زیادہ اختیارات دیئے جائیں۔ اس فیصلے کی ضرورت اس وجہ سے بھی محسوس ہوئی کہ حالیہ عرصے کے دوران متعدد واقعات ایسے پیش آئے جن کی جانب سے صرف نظر نہیں کیا جا سکتا۔ اجلاس کے دوران بال ٹیمپرنگ کیلئے سزاؤں پر بھی غور کیا گیا اور شرکا اس نتیجے پر پہنچے کہ بال ٹیمپرنگ جیسے واقعات کیخلاف سخت سزاؤں کا اطلاق کیا جائے ۔ امپائرز کے احترام میں اضافے کیلئے کرکٹ کمیٹی نے میچ آفیشلز کو زیادہ اختیارات کے ساتھ ان کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے میچ ریفریز کو یہ فرض سونپ دیا کہ وہ کسی بھی جرم کی نوعیت کا اندازہ لگا کر اس کے مطابق سزاؤں کا اطلاق کریں۔ سابق بھارتی لیگ سپنر انیل کمبلے کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں دورہ کرنے والی ٹیموں کیلئے پریکٹس کی مناسب سہولیات اور وارم اپ میچز کے ساتھ لاجسٹکس کے معاملات کو بہتر بنانے پر بھی زور دیا گیا جبکہ اس بات کو بھی یقینی بنانے پر زور دیا گیا کہ نوجوان پلیئرز کو کھیل کی تاریخ اور اس کی سپرٹ کے حوالے سے زیادہ بہتر طور پر معلومات فراہم کی جائیں۔ اجلاس کے شرکا نے پلیئرز کے درمیان باہمی تلخ کلامی اور بال ٹیمپرنگ کے واقعات کو روکنے کیلئے بھی امپائرز کو زائد اختیارات دینے پر آمادگی ظاہر کی۔ کرکٹ کمیٹی نے ٹاس کو ٹیسٹ میچز کا لازمی حصہ قرار دے دیا ۔گزشتہ اجلاس کے دوران مرضی کی وکٹیں تیار کرانے کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیش نظر ٹاس کو ختم کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی لیکن کمیٹی نے اسے مسترد کردیا۔