ماسکو(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کی ٹیم تو ورلڈ کپ فٹ بال میں نہیں ہوتی لیکن پاکستان کی بنائی ہوئی فٹ بال خلاء میں ضرور پہنچ گئی ہے۔حال ہی میں روسی اسٹیٹ اسپیس ایجنسی ‘روس کوسموس’ کی جانب سے جاری کی گئی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے، جس میں 2 روسی خلاباز اینٹون شکاپلیروو (Anton Shkaplerov) اور اولیگ آرٹیم ییو (Oleg Artemyev) فٹبال کھیلتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔اور کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس ‘خلائی کھیل’ میں جو فٹبال استعمال کی گئی، وہ پاکستان میں بنائی گئی تھی؟اگر نہیں، تو بتاتے چلیں کہ خلائی اسٹیشن میں یہ فٹبال ٹریننگ سیشن فیفا ورلڈ کپ 2018 کے اعزاز میں منعقد کیا گیا تھا، جو 14 جون سے روس میں شروع ہو رہا ہے اور اس میں استعمال ہونے والی گیند ‘ایڈیڈاس ٹیلی اسٹار 18’ پاکستان کے شہر سیالکوٹ میں تیار کی گئی ہیں۔روسی خبر رساں ادارے آر ٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق ان ہی میں سے ایک گیند خلا میں بھی بھیجی گئی جس سے خلابازوں نے فٹ بال کھیلی۔
کوسمک میچ کے دوران خلابازوں کو گول روکتے اور کِک لگانے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ جیسے ہی خلا باز کسی گول کو روکنے یا کِک لگانے کی کوشش کرتے، اس سے قبل وہ خود ہی گھومنا شروع ہوجاتے اور پھر کہیں جاکر وہ گول روکتے یا کِک لگا پاتے۔یہ بھی بتاتے چلیں کہ گزشتہ روز روسی کوسمونوٹ اینٹون شکاپلیروو، ناسا کے خلاباز اسکاٹ ٹنگل اور جاپان کی ایرواسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی (جے اے ایکس اے) کے نورشگی کنائی کے ساتھ یہ فٹبال بھی روسی اسپیس سوئیوز کیپسول میں زمین پر واپس آچکی ہے۔یہ تینوں خلاباز ساڑھے 5 مہینے تک انٹرنیشنل خلائی اسٹیشن میں قیام کے بعد زمین پر کامیابی سے واپسی آئے، جن کے کیپسول نے قازقستان میں لینڈ کیا تھا۔انٹرنیشنل خلائی اسٹیشن میں اب 3 خلاباز رہ گئے ہیں، جن میں امریکی خلاباز ڈریو فیوسٹل اور رکی آرنلڈ اور روس کے اولیگ آرٹیم ییو شامل ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل سیالکوٹ میں فٹبال بنانے والی کمپنی ‘فارورڈ اسپورٹس’ کے چیئرمین خواجہ مسعود کا کہنا تھا کہ میگا ایونٹ کے لیے پاکستانی فٹبال کا استعمال نہ صرف ملک کے لیے باعث فخر ہے بلکہ اس سے میگا ایونٹ میں کھیلنے والے 32 ممالک کے ساتھ پاکستان کا نام بھی شامل ہو جائے گا۔