اسلام آباد(سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ بورڈ نے پہلی بار ایک منفرد تجربہ کرتے ہوئے چند سال پہلے ریٹائر ہونے والی کرکٹرز کو سلیکشن کمیٹی میں شامل کرکے مرد کرکٹرز کو سبکدوش کردیا گیا ہے۔کرکٹ بورڈ نے اسماویہ اقبال کو خواتین ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں برقرار رکھا ہے جب کہ جلال الدین اور اختر سرفراز کو فارغ کردیا ہے۔پی سی بی کرکٹ کمیٹی کی رکن اور سابق خواتین کپتان عروج ممتاز کو جلال الدین کی جگہ خواتین کی سلیکشن کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے جب کہ مرینہ اقبال بھی سلیکشن کمیٹی کی رکن ہوں گی۔ سلیکشن کمیٹی کا پہلا ہدف رواں سال مئی میں جنوبی افریقا میں شیڈول آئی سی سی ویمنز چیمپیئن شپ کے لیے ٹیم کا انتخاب ہے۔یاد رہے کہ جیو نیوز کے سینئر رپورٹ عبدالماجد بھٹی نے منگل کو اس خبر کو بریک کیا تھا۔خواتین کی نئی سلیکشن کمیٹی موجودہ دور کی خواتین کرکٹرز پر مشتمل اور نئے وژن کے تحت خواتین کرکٹ کو اوپر لانے کے لیے اقدامات کرے گی۔سلیکشن کمیٹی کو ایسے وقت میں ذمے داریوں سے سبکدوش کیا گیاہے جب پاکستان خواتین ٹیم نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے سیریز میں کامیابی حاصل کی ہے۔سلیکشن کمیٹی کے عہدے کی معیاد فروری میں ختم ہوگئی تھی اور کراچی میں پی ایس ایل کے دوران پی سی بی ایم ڈی وسیم خان نے جلال الدین سے ملاقات میں انہیں بتادیا تھا کہ بورڈ ان سے معاہدے کی تجدید کا ارادہ نہیں رکھتا۔خواتین کرکٹ کے ڈھانچے میں ازسرنو تبدیلی کے منصوبے کے طور پر عائشہ جلال کو ٹیم منیجر کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے جب کہ عائشہ اشعر کو انٹرنیشنل کرکٹ کی منصوبہ بندی اور رابطہ سازی کی ذمے داری دی گئی ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان نے مستقبل میں خواتین کی کرکٹ کو ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ نئی سلیکشن کمیٹی ان لوگوں پر مشتمل ہے جو اب تک کھیل سے منسلک تھے اور کھیل کے جدید تقاضوں کو بہت اچھے سے سمجھتی ہیں۔چیف سلیکٹرعروج ممتاز سمیت دیگر دو اراکین نے کمیٹی کا حصہ بننے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم پی سی بی کے شکرگزار ہیں جس نے ہماری صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ہمیں یہ ذمے داری دی اور ہم اس پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔اسماویہ اقبال کی عمر31سال،عروج ممتا زکی عمر33اورمرینا اقبال کی عمر32سال ہے۔