اسلام آباد (نواز گوھر) عابد علی نے پاکستان کے لیے اپنے کیریئر کے پہلے ون
ڈے میچ میں آسٹریلیا جیسی مضبوط ٹیم کے خلاف نہ صرف سنچری بلکہ اپنے پہلے
میچ میں ملکی تاریخ کی طویل ترین اننگز کھیلنے والے بلے باز کا اعزاز بھی
حاصل کرلیا
پاکستان کی کرکٹ ٹیم مسلسل شکستوں کے بعد دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں
چوتھے میچ کے لیے اتری تو عابد علی ایک گم نام بلے باز تھے، لیکن جب ہدف کے
تعاقب میں مرد بحران کا کردار ادا کرتے ہوئے سنچری بنائی تو وہ اسٹار بن
چکے تھے
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے فوری طور پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ
ٹویٹر پر عابد علی کو مبارک باد دی ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں اپنے پہلے
ہی میچ میں سنچری کرنے والے بلے بازوں میں عابد علی کا نمبر 15 ہے جبکہ
پاکستان کے لیے یہ کارنامہ انجام دینے والے بلے
بازوں میں تیسرا نمبر ہے
عابد علی پچھلے کئی سیزن سے مسلسل عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے آ رہے ہیں۔
وہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں چار ڈبل سنچریوں سمیت 17 سنچریاں بنا چکے ہیں عابد
علی نے سنہ 2017 کی قائداعظم ٹرافی میں ایک ڈبل سنچری اور دو نصف سنچریوں
کی مدد سے 500 سے زیادہ رنز بنائے تھے انھوں
نے گذشتہ سال قائد اعظم ٹرافی میں دو سنچریاں اور دو نصف سنچریاں بنائیں
جبکہ قائد اعظم کپ میں ان کی چار نصف سنچریاں شامل تھیں
عابد علی کا تعلق لاہور کے علاقے مزنگ سے ہے۔ انھوں نے اپنی کلب کرکٹ اسلام
پورہ سے شروع کی اور پھر وہ شفقت رانا کرکٹ اکیڈمی میں گئے جہاں شفقت
رانا، عظمت رانا، منصور رانا اور عبدالمجید جیسے کوچز سے بہت کچھ سیکھنے کو
ملا یہ محنت انھیں فرسٹ کلاس کرکٹ میں لے آئی۔
وہ لاہور کے علاوہ اسلام آباد کی جانب سے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل چکے ہیں
عابد علی کے کریئر میں ان کے والد کا بہت زیادہ اثر رہا ہے جنھوں نے قدم
قدم پر ان کی حوصلہ افزائی کی
ان کا کہنا ہے کہ وہ دنیا کے ہر بڑے کرکٹر کی بیٹنگ بہت غور سے دیکھتے ہیں
اور کوشش کرتے ہیں کہ ان بیٹسمینوں کی جو بھی خوبیاں ہیں انھیں سیکھنے کی
کوشش کریں۔