لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)ورلڈکپ 2019 کے اسکواڈ میں شامل پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے عالمی کپ میں اچھی کارکردگی دکھانے اور بھارت کے خلاف میچ جیتنے کے عزم کا اظہار کردیا۔میڈیا کے ساتھ سیشن کے دوران قومی کرکٹ ٹیم کے 7 کھلاڑیوں نے گفتگو کی اور ٹیم کی تیاریوں اور ورلڈکپ 2019 جیتنے کے عزم کا اظہار کیا۔ٹیم کے سب سے سینئر کھلاڑی شعیب ملک نے کہا کہ سابق کپتان اور موجودہ وزیراعظم عمران خان ان کے لیے رول ماڈل ہیں۔شعیب ملک نے میڈیا کو بتایا کہ انگلینڈ میں ہونے والا عالمی مقابلہ ان کے اس طویل کیریئر کا آخری عالمی میلا ہوگا جسے وہ یاد گار بنانے کی کوشش کریں گے۔تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ ورلڈکپ کے بعد کب تک عالمی کرکٹ کا حصہ رہیں گے۔شعیب ملک کا کہنا تھا کہ اس وقت قومی ٹیم کا کومبی نیشن اچھا ہے اور وہ اس کے مطابق ہی بیٹنگ کرنے کی کوشش کریں گے۔مایہ ناز آل راؤنڈر کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس وقت قومی ٹیم کا مقصد کسی ایک ٹیم سے میچ جیتنا نہیں بلکہ ورلڈکپ جیتنا ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دباؤ میں ہی کھلاڑی کے پاس کارکردگی دکھانے کا موقع ہوتا ہے اور ہر کھلاڑی کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ وہ بہترین کارکردگی دکھائے۔ابھرتے ہوئے اوپننگ بلے باز امام الحق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوشش ہوگی کہ وہ اپنی صلاحیتوں کے مطابق کارکردگی دکھا کر ورلڈ کپ میں عوام کو خوشیاں دے سکیں۔ان کا کہنا تھا کہ روایتی حریف بھارت کے خلاف ورلڈ کپ میں میچ کے دوران دباؤ اضافی ہوتا ہے تاہم میں اس میچ کو بھی عام میچ کی طرح کھیلنے کی کوشش کروں گا۔پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں اپنی کارکردگی کے بعد عالمی کپ کے لیے پاکستانی اسکوڈ میں جگہ بنانے والے محمد حسنین نے کہا کہ انہیں آسٹریلیا کے خلاف سیریز سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا ہے تاہم اب ورلڈ کپ میں ان کی کوشش ہوگی کہ وہ سو فیصد کارکردگی پیش کریں۔
ورلڈ کپ اسکواڈ میں شمولیت پر محمد حسنین نے کہا کہ میں اس کے لیے اللہ رب العزت کا شکر ادا کرتا ہوں۔جارح مزاج اوپننگ بلے باز فخر زمان نے کہا کہ اب قوم کو میدان میں مختلف فخر زمان دیکھنے کو ملے گا کیونکہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں آرام ملنے سے مجھے فائدہ ہوا اور اس دوران میں نے اپنی خامیوں پر کام کیا ہے۔انہوں نے بھی ورلڈ کپ کے دوران اچھی کارکردگی دکھانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ کپ، چیمپیئنز ٹرافی سے بڑا ایونٹ ہے، اس کے لیے ٹیم کی تیاری اچھی ہے۔آل راؤنڈر عماد وسیم نے سیشن کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس تجربہ کار کھلاڑی موجود ہیں اور ہم بھارت کے خلاف میچ جیتنے کی کوشش کریں گے۔اسکواڈ میں اپنی شمولیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عماد وسیم کا کہنا تھا کہ عالمی میلے میں قومی ٹیم کی نمائندگی کرنا اعزاز کی بات ہے۔اپنی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے عماد وسیم کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ ٹیم کے لیے کھیلا ہوں لیکن کوشش کررہا ہوں کہ میچ کو جتوا سکوں۔وزیراعظم عمران خان سے ملاقات سے متعلق آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ چیمپیئن کپتان سے ملاقات کے بعد ٹیم کا حوصلہ بڑھا ہے۔شاہین شاہ آفریدی نے بھی ملے جلے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے ملاقات سے قبل وہ تھوڑا نروس تھے تاہم اس ملاقات کے بعد ان کا مورال بلند ہوا ہے۔انہوں نے اپنے آپ کو وسیم اکرم سے موازنہ کرنے سے متعلق کہا کہ ’یہ کرنا ٹھیک نہیں، تاہم کوشش ہوگی کہ 1992 کے ورلڈ کپ میں سوئنگ کے سلطان کی طرح پرفارمنس دے کر ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے کی کوشش کروں’۔اسپینر شاداب خان نے اپنی نظریں ایونٹ کے بہترین آل راؤنڈر بننے پر مرکوز کردیں۔ان کا کہنا تھا کہ میری کوشش ہوگی کہ میں اس ایونٹ میں بہترین آل راؤنڈر بن کر سامنے آؤں کیونکہ میں باؤلنگ کے ساتھ بیٹنگ پر بھی توجہ دے رہا ہوں۔ٹیم کی صلاحیت کے بارے میں شاداب نے کہا کہ ہماری ٹیم دنیائے کرکٹ کی کسی بھی ٹیم کو شکست دینے کی اہلیت رکھتی ہے۔