کراچی( ریاض احمد)پاکستان فٹبال فیڈریشن کے نائب صدورملک عامر ڈوگراور سردار نوید حیدر نے لاہورمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ میں کمبوڈیا سے قومی ٹیم کی شکست نے فیصل صالح حیات اور انکے ساتھیوں کے بلند وبانگ دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے۔گذشتہ 16 سال سے پاکستان کی فٹبال ٹیم ورلڈ کپ کوالیفائر میں تسلسل کے ساتھ شکست سے دوچار ہوتی آرہی ہے۔ جس سے فیصل صالح حیات کے گروپ کی کارکردگی کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔پاکستان فٹبال فیڈریشن کے صدر انجینئر سید اشفاق حسین شاہ نے کوالیفائنگ راؤنڈ کے میچ سے قبل سابق صدر فیڈریشن کو پیشکش کی کہ دونوں جانب سے چار رکنی کمیٹی بنا کر میرٹ پر کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جائے لیکن انہوںنے اس پیشکش کومسترد کرکے اپنے من پسندپاکستانی نژاد کھلاڑیوں کو یورپ،کینڈا،انگلینڈ،اور ہانگ کانگ، ڈین مارک وغیرہ سے بلا کر قومی ٹیم کاحصہ بنادیا۔مہمان کھلاڑی متعلقہ ممالک میں لوکل کلبوںمیں ہفتہ وار لیگ میچز کھیلتے ہیں۔انہیں کسی طرح بھی پروفیشنل کھلاڑی قرار نہیں دیا جاسکتا ۔ہفتہ وارمیچ میں حصہ لینے کے باعث انکی فزیکل فٹنس انٹرنیشنل معیار کی نہیں ہوتی لیکن ان کھلاڑیوں کو بغیر کسی ٹرائیلز اور فٹنس کے قومی ٹیم میں براہ راست شامل کرکے قومی کھلاڑیوں کے ساتھ ناانصافی کی گئی۔ ہماری مشترکہ ٹیم کی فراخدلانہ پیشکش کو رد کرنے کے ساتھ قومی ٹیم کا تربیتی کیمپ بھی پاکستان سے بحرین منتقل کردیا گیا۔ پاکستان فٹبال کی بہتری اور ترقی کے دعوے کرنے والے فیصل صالح حیات نے ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ کے ہوم میچ کو پاکستان سے قطر منتقل کراکے قومی فٹبالرز اور فٹبال کھیل کے خلاف سازش کی جسکے نتائج سب کے سامنے آگئے جبکہ ٹیم کی تیاری پر ایک خطیر رقم خرچ کی گئی۔نائب صدورپی ایف ایف کے مشترکہ اعلامیہ میں صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم پاکستان عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، آئی پی سی، کھیلوں کی وفاقی وزیر محترمہ فہمیدہ مرزا سے پرزوراپیل کی ہے کہ پاکستان کی عزت ووقار کو داؤ پر لگانے والے سازشی عناصرکیخلاف سخت کاروائی عمل میں لاکر قرارواقعی سزا دی جائے۔ سردار نوید حیدر نے کہاکہ کرنل(ر) احمد یار لودھی،فہد خان،شاہد کھوکھر،شہزاد انور اور محمدحبیب پر مشتمل مخصوص گروپ پاکستان کی فٹبال کو اس نہج پر پہنچا نے میں ملوث ہیں۔پی ایف ایف کے نائب صدر نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے پی ایف ایف کے اکاؤنٹ کو منتخب باڈی کے حوالے کرنے کا آرڈر جاری کیا تھاجس کے اکاؤنٹ میں اس وقت 35تا40کروڑ روپے تھے جس میں سے صرف 17کروڑ روپے پی ایف ایف کی نومنتخب باڈی کو دئیے گئے جو جھنگ گول پروجیکٹ کی رقم ہے ۔بقیہ رقم کا کوئی حساب نہیںکہ وہ کس مد میں خرچ کی گئی۔پاکستان کا ہر فٹبالر اس کا حساب مانگ رہا ہے۔پہلے ان پیسوں کا حساب دیا جائے بعدازاںگذشتہ 15سال کے مالی معاملات کا حساب بھی لیا جائیگا۔سردار نوید حیدر نے فیصل صالح حیات کو مذکورہ معاملات پرانہیں چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ ٹی وی چینل یا کسی بھی فورم پرجب چاہیں ان سے مناظرہ کرلیں تاکہ فٹبال لورز کوحقائق سے آگاہی حاصل ہوسکے۔