امریکہ (سہیل چیمہ سے) پوری پاکستانی عوام پاکستان کرکٹ ٹیم کی شرمناک شکست کا پوسٹ مارٹم سوشل میڈیا پر کررھی ھے۔۔۔جب ٹیم واپس آے گی اس کا حقیقی پوسٹ مارٹم ھوگا۔۔۔الزام تراشیاں ھونگی، مختلف میڈیا ھاوس اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کو بچانے کے لیے ٹیم میں گروپ بندی، سیاست کی خبریں وائرل کریں گے۔۔۔کھلاڑیوں پر مختلف الزامات لگیں گے، کچھ کھلاڑی ڈراپ ھونگے، کپتان، کوچ، چیف سیلکٹر کی چھٹی ھوگی اور اس کے بعد عوام سوچے گی کہ ھماری ٹیم دوبارہ دنیا کی صفِ اول ٹیم بن جاے گی۔۔۔۔مگر اس سارے عمل میں کوئ بھی ٹیم کی مسلسل خراب پرفارمنس کی وجہ معلوم اور اس کا مستقل حل نکالنے پر غور نہیںکرے گا۔۔۔
حقیقت یہ ھے کہ پاکستان کرکٹ پچھے دس سالوں سے decline پر ھے۔۔اس کی خاص وجہ پورے پاکستان میں کرکٹ کا structure نہ ھونے کے برابر ھے۔۔۔۔ایک زمانہ تھا جب کراچی جیسے شہر میں ھر سڑک، میدان میں ھر وقت کرکٹ کھیلی جاتی تھی۔۔۔۔اب سڑکیں ویران اور گراونڈز پر اپارٹمنٹ اور پلازے بن گیے ھیں۔۔۔۔اب آپ کو سڑکوں پر کرکٹ گھریلو ملازمین کھیلنے نظر آیں گے، کیونکہ کراچی شہر میں بچے یا تو پڑھائی کرتے ھیں یا سوشل میڈیا پر "کرکٹ میچ” کھیلتے ھیں۔۔۔یہ ھی حال لاھور جیسے شہر کا ھے۔۔۔۔۔ایک زمانہ تھا پوری پاکستان کی ٹیم ان دو شہروں کے لڑکوں سے بنتی تھی، آج سارا ٹیلنٹ پنچاب اور پختونخواہ کے دیہی علاقوں سے آتا ھے، جن میں ٹیلنٹ تو ھے مگر کم پڑھے لکھے ھونے کی وجہ سے وہ گیم کی ٹیکنیکل اشیوز پر گرفت نہی کرپارھے۔۔۔۔کرکٹ اب سائینس بن چکی ھے۔۔۔انگلینڈ، آسٹریلیا اور انڈیا نے امریکی بیس بال کے کوچ رکھ کر اس کھیل کو بہت مختلف لیول پر لے گیے ھیں۔۔۔۔اب کھلاڑی جو شاٹ مارتے ھیں وہ ھلکی سی کلائ کو موڑتے ھیں اور گیند بانڈری کے باھر۔۔۔۔ھمارے کھلاڑی پورا زور لگاتے ھیں اور گیند باؤنڈری کے اندر کیچ دے دیتے ھیں۔۔۔
پاکستان کرکٹ ھمیشہ بالنگ سے میچ جیتی تھی، باولرز آپ کو ٹیلنٹ سے ملتے تھے، مگر اب تو ھمارا ٹیلنٹ بھی بنجر زمین کی طرح خشک ھوگیا ھے ۔۔۔۔ بیٹنگ کے لیے آپ کو صرف ٹیلنٹ نہی بلکہ بیٹنگ اب پوری سائنس بن چکی ھے، جس کو ھم سیکھنے کو تیار نہی اور الحمدلله ، انشالله اور ماشاللہ جیسے الفاظوں سے میچ جیتنے کی کوشش کی جاتی ھے۔۔۔جب تک ھم ٹیم کے بیٹسمن کو سائنٹفک بنیادوں پر ٹرین نہی کریں گے، بیٹسمین بنیادی غلطیاں کرکے آوٹ ھوتے رھیں گے۔۔۔ساتھ ساتھ آج کا کھیل 50 فیصد mental strength کا کھیل ھے۔۔۔اور وہ strength کھلاڑیوں کو پروفیشنل کے زریعہ ھی رھمنائ ملے گی۔۔۔دوسرا سڑک کی کرکٹ نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا ھے۔۔۔اس سے آپ کو ٹُلے باز بیٹسمین تو مل سکتے ھیں، سہی ٹیکنکل بیٹسمین نہی ملیں گے۔۔۔سہی بیٹسمن وہ ھوتا ھے جو کلائ سے بیٹنگ کرے، جس سے strike rotate ھوتی ھے۔۔۔پاکستانی بیٹسمین صرف سیدھا سیدھا کھیلتے ھیں جس سے وہ لمبا اسکور نہی کرسکتے۔۔
ھماری کرکٹ بہت پیچھے رہ گئی ھے۔۔۔کوچ گورا رکھو تو کمیونیکشن کا اشیو۔۔۔کھلاڑیوں میں مزھب کا رحجان، جس سے ان کے اندر نیچرل aggression ختم اور ڈر، خوف کا ساے۔۔۔ٹیم میں لسانی گروپ بندیاں ۔۔۔کم تعلیم کی وجہ سے confidence کی کمی ۔۔۔سب کچھ ھی تو ٹھیک نہی ھے، کیسے ٹھیک ھونگے یہ سارے مسائل، مگر شائد ھم خود اپنے مسائل حل ھی نہی کرنا چاھتے، کیونکہ ھم صرف الزام تراشیاں اور ایک دوسرے کو گالیاں دے کر ھی سمجھتے ھیں، کہ یہ ھمارے مسائل کا حل ھے، مگر مسائل جوں کے توں ھی رھتے ھیں، بلکہ مزید بڑھ جاتے ھیں۔۔.کرکٹ کے مسائل کا حل صرف اور صرف گراس روٹ پر گیم کو بہتر اور ڈومسٹیک کرکٹ کو بہتربنانے سے حل ھوگا، Knee Jerk Reaction سےنہیں۔