لندن (سپورٹس لنک رپورٹ)رواں ورلڈکپ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر شدید ذہنی اذیت میں مبتلا تھے اور انہوں نے خودکشی جیسے انتہائی اقدام پر بھی غور کیا تھا۔لندن میں پریس کانفرنس کے دوران مکی آرتھر نے اعتراف کیا کہ آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کے بعد ہم بقا کی جنگ لڑ رہے تھے لیکن جب بھارت سے میچ ہارگئے تو میں خود کشی کرنا چاہتا تھا۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ کھیلنا اور کام کرنا اس قدر مشکل کام ہے کہ ماہانہ لاکھوں روپے لینے والے غیر ملکی کوچز بھی میڈیا اور سوشل میڈیا کی تنقید سے گھبرا گئے۔مکی آرتھر بھارت کے خلاف شکست کے بعد سخت پریشان تھے اور اپنے ہم وطن سابق پاکستانی کوچ باب وولمر کی طرح ورلڈ کپ کی خراب کارکردگی کے بعد مشکل میں تھے۔غیر ملکی کوچز شائد پاکستانی کلچر کو آسان تصور نہیں کرتے، کوچز کی پریشانی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 2007 میں جنوبی افریقا سے تعلق رکھنے والے ہیڈ کوچ باب وولمر اپنے کمرے میں پراسرار طور پر مردہ پائے گئے تھے۔اسی طرح موجودہ کوچ مکی آرتھر نے بھی آسٹریلیا اور بھارت سے شکست کے بعد خودکشی کا سوچنا شروع کردیا تھا۔لندن میں پریس کانفرنس میں مکی آرتھر نے تسلیم کیا کہ لوگوں کی توقعات اور میڈیا کی اسکروٹنی سے نمٹنا آسان کام نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کیخلاف میچ کے بعد خودکشی کرنے کا سوچ رہا تھا، ورلڈ کپ میں تین میچ ہارنے کے بعد مجھ پر شدید دباؤ تھا۔لارڈز میں پریس کانفرنس میں جنوبی افریقا سے تعلق رکھنے والے مکی آرتھر نے کہا کہ پاکستان ٹیم اور میں گزشتہ دو ہفتے میں بہت برے دور سے گزرے، بھارت سے ہارنے کے بعد کھلاڑیوں کو میڈیا اور سوشل میڈیا پرشدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، کھلاڑی کئی دن تک سوبھی نہیں سکے۔