پشاور(ریاض احمد) 2گولز کے خسارے میں جانے کے باوجود پاکستان آرمی نے ہمت نہیں ہاری اورسدرن گیس کو 2-3سے شکست دے کر یقینی شکست کو فتح میں تبدیل کرکے 18سال بعد نیشنل چیلنج کپ کا ٹائٹل اپنے نام کرکے کے آر ایل 6باراورالائیڈ بینک 4بار کے بعد 3ٹائٹل کے ساتھ تیسری پوزیشن پر آگئی۔نیشنل بینک‘ ایئرفورس‘کریسنٹ ملزاور پی ٹی سی ایل 2,2ٹائٹل کے ساتھ مشترکہ چوتھی پوزیشن پر ہیں۔فاتح ٹیم کے لئے کپتان عنصر عباس نے 2اور ایک گول علی رضا نے اسکور کیا جبکہ سدرن گیس کمپنی کیلئے سعد اﷲ اور محمد طاہر ایک ایک بار گیند کو جال کے حوالے کرنے میں کامیاب رہے۔فاتح ٹیم کو5لاکھ، رنر اپ کو 3لاکھ، تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی کے آر ایل کو 2لاکھ، فیئر پلے ٹیم پاکستان ایئر فورس کو 50ہزار ، پلیئر آف دی ٹورنامنٹ سدرن گیس کے سعد اﷲ کو 30ہزار،ٹاپ اسکورر سول ایوی ایشن اتھارٹی کے محمد وحید اور بہترین گول کیپر پاکستان آرمی کے احمد منظور کو 25,25ہزار اور ایمرجنگ پلیئر پاکستان واپڈا کے زین العابدین کو 20ہزار روپے کاکیش پرائز مہمان خصوصی سینئر صوبائی وزیر محمد عاطف خان نے پیش کیا۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن کے زیر اہتمام اور کے پی کے فٹبال ایسوسی ایشن کی زیرنگرانی طہماس خان فٹبال اسٹیڈیم پشاور پر 28ویں نیشنل چیلنج کپ کی تقریب تقسیم انعامات کے موقع پر مہمان خصوصی نے خطاب کرتے ہوئے کے پی کے فٹبال ایسوسی ایشن کو پہلی بار نیشنل چیلنج کپ کے کامیاب انعقاد پر دلی مبارکباد پیش کی اور پاکستان فٹبال فیڈریشن سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ کے پی کے کو پہلی بار نیشنل چیلنج کپ کے انعقاد کا موقع فراہم کیا۔جس سے نہ صرف پشاور بلکہ دیگر ڈسٹرکٹس میں بھی فٹبال کھیل کو فروغ حاصل ہوگا۔ بحیثیت اسپورٹس منسٹر میری کوشش ہوگی کہ فٹبال کھیل کے فروغ کے ساتھ کھلاڑیوں کو بہترین اسٹیڈیم فراہم کئے جائیں ۔
جس کا آغاز ہوچکا ہے۔ ملک محمد ڈوگر نے اپنے مختصر خطاب میں کہا پشاور شہر میں شاندار ٹورنامنٹ کا انعقاد کرکے کے پی کے نے ثابت کردیا ہے کہ پاکستان فٹبال فیڈریشن نے ان پر جو اعتماد کیا تھا وہ درست تھا۔کے پی کے کے صدر سید ظاہر علی شاہ نے تقریب کے اختتام پر پاکستان بھر سے آئے ہوئے مہمانوں کی آمد پران سے اظہار تشکر کیا۔ اس موقع پر پاکستان فٹبال فیڈریشن کے نائب صدور ملک محمد عامر ڈوگر، سردار نوید حیدر خان، سید ظاہر علی شاہ، سیکریٹری فیڈریشن کرنل (ر) فراست علی شاہ، پرنسپل اسٹاف آفیسر ٹو پریذیڈنٹ شرافت حسین بخاری،ٹاؤن ناظم پشاورزاہدندیم، ڈائریکٹر اسپورٹس کے پی کے اسفندیار خٹک،اینکرپرسن علی ہوتی، کمٹیشن منیجر عمر ضیاء، رؤف باری، میڈیا کوارڈنیٹر ریاض احمد، آرگنائزنگ سیکریٹری باسط کمال، میاں جاوید قریشی ، شمس پرویزکے علاوہ ، لکی مروت، بنوں، لنڈی کوتل، خیبر ایجنسی،کوہاٹ ودیگر ڈسٹرکٹس کے نمائندوں اور انٹرنیشنل پلیئرز ارشدخان، گوہر زمان، عارف محمود، نوید اکرم، سیکریٹری پنجاب محمد صہیب و دیگر بھی موجود تھے۔ فائنل میچ کو فیفا ریفری ارشادالحق نے اپنے معاونین یونس لعل، اکرام اﷲاور شوکت حسین کے ہمراہ سپروائز کیا۔ امتیاز علی شاہ ، ریفریز ایسیسر اور قاضی آصف میچ کمشنر تھے۔