ڈھاکہ (سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو نئی ملازمت کے سلسلے میں مشکلات کا سامنا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے فارغ ہونے کے بعد مکی آرتھر نے بنگلادیش کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کیلئے درخواست دی تھی۔جنوبی افریقا کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ رسل ڈومینگو کو بنگلادیش کرکٹ ٹیم کا نیا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا ہے جنہیں نیوزی لینڈ کے سابق ہیڈ کوچ مائیک ہیسن اور پاکستان کے سابق کوچ مکی آرتھر پر ترجیح دی گئی۔ان کا بنگلادیش بورڈ سے 2 سال کا معاہدہ ہوا ہے اور رواں ماہ ہی ڈھاکا میں ٹیم کو جوائن کریں گے۔ ڈومینگو 2013 سے2017 تک جنوبی افریقا کے ہیڈ کوچ رہ چکے ہیں۔ورلڈ کپ کی خراب کارکردگی کے بعد بنگلادیش نے اسٹیو روہوڈز کو برطرف کردیا تھا، ورلڈ کپ میں بنگلادیش نے آٹھویں پوزیشن حاصل کی تھی۔بنگلہ دیش بورڈ کے صدر نظم الحسن سید کا کہنا ہے کہ ڈومینگو کو طویل المعیاد پلاننگ اور فل ٹائم دستیابی کے بعد کوچ بنایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی ہیڈ کوچ مکی آرتھر سمیت قومی کرکٹ ٹیم کے کوچنگ اسٹاف کے معاہدوں میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد وہ پاکستان سے واپس وطن لوٹ گئے تھے۔مکی آرتھر 6 مئی 2016 کو پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مقرر کیے گئے تھے اور اس وقت یہ عہدہ سابق فاسٹ بولر وقار یونس کے جانے سے خالی ہوا تھا۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے مکی آرتھر نے 28 ٹیسٹ میچوں میں ذمہ داری نبھائی جن میں سے پاکستان نے صرف 10 جیتے، 17 میں شکست ہوئی اور ایک ٹیسٹ ڈرا رہا۔ون ڈے انٹرنیشنل میں مکی آرتھر کے نام کے آگے چیمپیئنز ٹرافی کی جیت درج ہے لیکن مجموعی طور پر مکی آرتھر کا ریکارڈ غیر متاثرکن ہے، ان کے دور میں کھیلے گئے 66 ون ڈے میچوں میں سے پاکستانی ٹیم صرف 29 جیتنے میں کامیاب ہوسکی، 34 میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور 3 میچ نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئے۔