لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)سابق کپتان اور ماضی کے وکٹ کیپر راشد لطیف مستقل بنیادوں پر پی سی بی میں آنے کو تیار نہیں ہیں، انہوں نے چیف سلیکٹر بننے سے معذرت کر لی ہے۔راشد لطیف کے انکار کے بعد اب پی سی بی نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کے ساتھ ملک کی 6 صوبائی ٹیموں کو سلیکٹر مقرر کر کے نیا تجربہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔راشد لطیف پی سی بی ہیڈ کوارٹر میں گزشتہ 4 دن سے موجود ہیں اور صوبائی ٹیموں کی سلیکشن پر قائم آزادانہ ماہرین کی ٹیم میں مصباح الحق اور ندیم خان کے ساتھ مسلسل میٹنگ کر رہے ہیں، تاہم پی سی بی حکام راشد لطیف کو چیف سلیکٹر بننے کے لیے قائل کرنے میں ناکام رہے۔اپنے فیصلوں سے ماضی میں سب کو حیران کرنے والے راشد لطیف کا جواب پی سی بی حکام کے لیے اس بار بھی حیران کن تھا۔راشد لطیف پہلے ہی سرکاری ٹی وی کے ساتھ کام کر رہے ہیں اس لیے انہوں نے پیشکش کو شکریے کے ساتھ مسترد کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے ہیڈ کوچ کو سلیکشن کمیٹی دے کر نیا تجربہ کیا جا رہا ہے اور نیوزی لینڈ کے سسٹم پر 6 صوبائی کوچز کے ساتھ مل کر نئی سلیکشن کمیٹی کام کرے گی۔ذرائع نے بتایا ہے کہ انضمام الحق کی سربراہی میں سابقہ سلیکشن کمیٹی نے 3 سال کے دوران جو ٹیمیں منتخب کیں ان پر سوالات اٹھائے جاتے رہے، اس لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایسی سلیکشن کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو اچھی ساکھ کی ہو۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ قومی سلیکٹرز، جونیئر سلیکٹرز اور کوچز نے جن صوبائی ٹیموں کا انتخاب کیا ہے اس پر راشد لطیف، مصباح الحق اور ندیم خان نے کئی اعتراضات کیے ہیں۔ماہرین ایک دن کے لیے لاہور گئے تھے اور 4 دن سے میٹنگز جاری ہیں جبکہ اس دوران کھلاڑیوں کے اعداد و شمار سامنے رکھے گئے ہیں، جن لوگوں نے ٹیمیں منتخب کیں ہیں ان سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اعتراضات کے بعد ٹیموں میں ردوبدل کیا گیا ہے۔