کراچی (سپورٹس لنک رپورٹ)قائد اعظم ٹرافی میں سیون راونڈر کے اختتام پر پوائنس ٹیبل پر چھٹے اور آخری نمبر پر موجود
سندھ ٹیم کے کوچ اعظم خان کہتے ہیں کہ ٹیم میں تناؤ کی خبریں بے بنیاد ہیں، یہاں ٹیموں کو بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کے شعبوں میں ان کی ٹیم کو سخت جدوجہد کا سامنا ہے۔لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ کھلاڑی جان بوجھ کر خراب کھیل رہے ہیں، یا پھر ڈریسنگ روم میں کسی قسم کا تناو ہے، انہوں نے نیشنل اسٹیڈیم میں
پریس کانفرنس کرتے ہوئے وضاحت کی کہ ہماری ٹیم میں اسد شفیق، کاشف بھٹی اور عابد علی شامل نہیں، وہ قومی ٹیم کے ہمراہ آسڑیلیا میں ہیں، ان کھلاڑیوں کی عدم موجودگی کا بھی فرق پڑا ہے۔
تاہم وہ حیران ہیں کہ اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد میں ڈومیسٹک ٹی 20 سے وہ یہ باتیں سن رہے ہیں کہ ڈریسنگ روم کا ماحول خراب ہے، وہ غیر ضروری طور پر کھلاڑیوں کیساتھ ڈانٹ ڈپٹ کر رہے ہیں۔پاکستان کے لیے ایک ٹیسٹ اور چھ ون ڈے کھیلنے والے محمد اعظم خان کا کہنا تھا کہ انہیں علم نہیں کہ ان باتوں کو پیش کر
کے کسے بچانے کی کوشش کی جارہی ہے، لیکن ان کا کام صرف اس حوالے سے وضاحت پیش کرنا تھا، اور اپنی ٹیم کے بارے میں انھیں کوئی خدشات نہیں۔انھوں نے کہا کہ سب کھلاڑی ان کے لیے ایک جیسے ہیں، اور انھیں اس بات کا اندازہ ہے کہ ٹیم مشکل میں ہے، اور آخری تین میچ ہمارے لیے اہمیت کے حامل ہیں، پیر 18
نومبر سے نیشنل اسٹیڈیم میں سینٹرل پنجاب کے خلاف میچ کے حوالے سے اعظم خان نے بتایا کہ ان فٹ میر حمزہ کی جگہ عمر خان اور رمیز عزیز کی جگہ جامد علی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔