کوٹری/لاہور( )پاکستان فیڈریشن بیس بال کے چیئرمین شوکت جاوید، صدر سید فخر علی شاہ سمیت پوری کابینہ اور بیس بال فیملی ہاکی لیجنڈ اولمپین نوید عالم کے انتقال پر گہرے رنج و غم میں مبتلا ہے۔اللہ تعالٰی مرحوم پر اپنی رحمتیں نازل اور انکی روح کو ابدی سکون عطا فرمائے اور سوگوار خاندان کو اس ناقابل تلافی نقصان کو برداشت کرنے کی توفیق اور ہمت عطا فرمائے۔دریں اثناء پاکستان فیڈریشن بیس بال کے صدر نے کہا ہے کہ ایسے تمام کھلاڑی اور کوچز جنہوں نے انٹرنیشنل مقابلوں میں حصہ لیتے ہوئے پاکستان کے لئے میڈل جیتا ہو اور اُن کا تعلق کسی بھی گیم سے ہو
ہمیں اُن کو بطور قومی ہیرو عزت و احترام دینا چاہیے۔حکومت کو چاہیے کہ ایسی اسپورٹس پالیسی بنائے کہ جب ہمارے ایسے قومی ہیرو خدانخواستہ کسی جان لیوا بیماری کا شکار ہوں یا اُن کی موت کے بعد اُن کے ورثاء کو درپیش مسائل مثلاً ملازمت یا بچوں کی کفالت و تعلیم کے لئے اسپیشل فنڈز رکھے جائیں۔فیڈریشن کے میڈیا مینیجر پرویز احمد شیخ سے گفتگو میں انکا کہنا تھا کہ حکومت ایسے ہیروز کی ہر طرح سے مدد کرے تاکہ انکی حوصلہ افزائی ہو اور زیادہ سے زیادہ ہیروز پیدا ہوں۔چونکہ حکومت کھلاڑیوں کی باقائدہ طور پر مدد نہیں کرتی، اسی وجہ سے والدین اپنے بچوں کو اسپورٹس فیلڈ میں بھیجنا پسند نہیں کرتے بلکہ اُن کی یہ خواہش پروان چڑھ جاتی ہےکہ انکا بچہ پڑھ لکھ کر کسی ملازمت کے قابل ہوجائے۔
انٹرنیشنل مقابلوں یا اولمپکس میں میڈلز نہ آنے کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے کہ حکومت کھلاڑیوں کی سرپرستی نہیں کرتی۔جس طرح حکومت سرکاری ملازم کی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی اُس کا خیال رکھتی ہے اُسی طرح کھلاڑیوں کی بہبود پر بھی توجہ دینی چاہیئے۔ کیونکہ صحت مند معاشرے میں ہی صحت مند جسم اور صحتمند ذہن جنم لیتے ہیں اور اس مقصد کے حصول کے لیئے ہمیں کھیلوں کے میدان آباد کرنا ہونگے جس کے لیئے حکومتی سرپرستی کی اشد صرورت ہوگی۔