ٹوکیو اولمپکس میں شام سے تعلق رکھنے والی کم عمر ترین ایتھلیٹ ہیندزازا ایونٹ میں اپنا پہلا ہی میں ہار کر آؤٹ ہوگئی ہیں، تاہم ان کے حوصلے آئندہ ایونٹ کے لیے مزید بلند ہوگئے۔
بارہ سالہ شامی ایتھلیٹ نے ٹوکیو اولمپکس میں شرکت کرکے اپنا نام ریکارڈ بک میں تو درج کروایا، لیکن وہ اونٹ میں ایک میچ کی مہمان ثابت ہوئیں۔
ٹیبل ٹینس کھلاڑی نے شکست کے بعد آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی حریف کھلاڑی کے ساتھ تصویر بنواکر اپنے ایونٹ کو یادگار بنالیا۔
میچ کے بعد رپورٹرز سے بات چیت کرتے ہوئے زازا کا کہنا تھا کہ ذہنی طور پر اپنے آپ کو اولمپکس کے لیے تیار کرنا ان کے لیے مشکل تھا، تاہم کسی نہ کسی طرح انھوں نے اپنے اس دباؤ پر قابو پایا۔
انھوں نے کہا کہ ان کے لیے یہاں سیکھنے کا عمل ہی پہلے ہی میچ میں شکست ہے، وہ اب آئندہ ایونٹس پر مزید محنت کرکے دوسرے اور پھر تیسرے راؤنڈ تک پہنچنے کی کوشش کریں گی۔