قومی ہاکی ٹیم کی عمدہ کارکردگی نے خواتین ونگ کو بھی متحرک کردیا

قومی ہاکی ٹیم کی عمدہ کارکردگی نے خواتین ونگ کوبھی متحرک کردیا
پی ایچ ایف کانگریس کے فیصلہ کے مطابق عمررسیدہ خواتین کی بجائے نوجوان کھلاڑیوں کو مواقع دینے کا فیصلہ
خواتین کی قومی چیمپئن شپ کیلئے صوبائی اور محکمانہ ٹیموں کو 30 سال سے زائد عمر کی کھلاڑی منتخب نہ کرنے کی ہدایت

لاہور ; پاکستان ہاکی فیڈریشن نے وفاقی و پنجاب حکومت کی نوجوانوں کو دیگر شعبوں کے ساتھ کھیلوں میں آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرنے کی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے اگلے ماہ ہونے والی قومی خواتین ہاکی چیمپئن شپ کیلئے 30 سال سے زائد عمر کی کھلاڑیوں کی شرکت پر پابند ی کے فیصلہ کوبرقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ایچ ایف کانگریس نے نوجوانوں کو قومی کھیل کی جانب متوجہ کرنے، معیار میں اضافے اور عمر رسیدہ کھلاڑیوں کو کوچنگ اور امپائرنگ سمیت دیگر شعبوں میں شمولیت کی ترغیب دینے کی غرض سے مردوخواتین کھلاڑیوں پر یکساں طور پر اس پابندی کا اطلاق کیا تھا
جس کی افادیت کودیکھتے ہوئے بعدازاں کرکٹ بورڈ سمیت کھیلوں کی دیگر تنظیموں نے بھی اختیار کیا۔پاکستان ہاکی کو پی ایچ ایف کانگریس کے اس فیصلہ سے بے حد فائدہ پہنچا ہے
جس کی مثال حالیہ ایف آئی ایچ نیشنز کپ میں قومی ٹیم کی شاندار کارکردگی ہے اورفیڈریشن اب خواتین ٹیم کو بھی انہی خطوط پرتیارکرنے کا ارادہ رکھتی ہے اورایسانوجوان کھلاڑیوں کی شمولیت سے ہی ممکن ہے جو 60منٹ بھرپور قوت کے ساتھ میدان میں موجود رہیں
جو عمر رسیدہ کھلاڑیوں کیلئے ممکن نہیں ہے۔ فنڈزکی کمی کے باعث خواتین کی قومی ہاکی چیمپئن شپ کا سات سال بعدکوئٹہ میں انعقاد ہورہا ہے اس دوران متعدد انٹرنیشنل کھلاڑیوں کی شادیاں ہوچکیں
اور اپنے بچوں کی کفالت میں مصروف ہیں تاہم ادارے خصوصاً واپڈاٹیم جس میں زیادہ تر کھلاڑیوں کا تعلق لیسکو، فیسکو اور میپکو سے ہے کا موقف ہے کہ قانون کے مطابق ٹیم کا موجودہ کھلاڑی اس پابندی سے مستثنٰی ہے
جسے ذرائع کے مطابق یہ کہہ کرمسترد کردیا گیاہے کہ گزشتہ سات سال سے خواتین ہاکی ٹیم نے کسی انٹرنیشنل ایونٹ میں شرکت نہیں کی
اس دوران انٹرنیشنل کھلاڑیوں کی اکثریت کی عمر35 سال سے بھی زیادہ ہوچکی ہے جو مستقبل میں انٹرنیشنل مقابلوں کیلئے درکار فٹنس کا معیارحاصل نہیں کرسکتیں
لہذا صوبائی اورمحکمہ جاتی ٹیمیں قومی چیمپئن شپ کیلئے 30 سال سے زائد عمرکی کھلاڑیوں کا انتخاب نہ کریں۔ پی ایچ ایف ویمن ونگ کی سیکرٹری تنزیلہ عامر نے اس سلسلہ میں نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔


