ڈبلن(سپورٹس لنک رپورٹ)قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ نارتھمپٹن شائر کے خلاف گیارہ کھلاڑیوں کا انتخاب اسی سوچ کیساتھ کیا گیا کہ آئر لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں یہی ٹیم میدان میں اتاریں گے،اور اب جیت کے بعد قوی امکان ہے کہ ٹیسٹ کے لئے ہمارے گیارہ کھلاڑی تقریبا یہی ہوں گے۔وکٹ کیپر سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستان ٹیم آئر لینڈ کے خلاف واحد ٹیسٹ کھیلنے کے لئے منگل کی شام ڈبلن پہنچ گئی۔نجی ٹی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ نارتھمپٹن میں میزبان ٹیم کے خلاف چار روزہ میچ جیت کر بڑا حوصلہ ملا ہے ،اور وہ امید کرتے ہیں کہ اس جیت کے ساتھ دورے میں ٹیم عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کر نے کے لئے پر عزم ہے۔اس سوال کے جواب میں کہ قومی ٹیم کے گیارہ کھلا ڑی کیا ہوسکتے ہیں ؟سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ نارتھمپٹن شائر کے خلاف ہم نے گیارہ کھلاڑیوں کا انتخاب اسی سوچ کیساتھ کیا تھا کہ آئر لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں یہی ٹیم میدان میں اتاریں گے،اور اب جیت کے بعد قوی امکان ہے کہ ہمارے ٹیسٹ کے لئے گیارہ کھلاڑی تقریبا یہی ہوں گے۔وکٹ کیپر بیٹسمین کہتے ہیں کہ ہم ٹیسٹ میچ میں پانچ بولرز کے ساتھ مخالف ٹیم کا مقابلہ کر نا چاہیں گے،اور موجودہ الیون اسی سوچ کے ساتھ ترتیب دی گئی تھی۔محمد عامر کے سوال پر کپتان کا کہنا تھا کہ دورہ انگلینڈ میں 3اننگز میں فاسٹ بولرکی جانب سے ایک وکٹ حاصل کر نا یقینا ًتشویش کی بات ہے البتہ خوشی اس بات کی ہے کہ ٹیسٹ سے قبل وکٹ نہ ملنے کی عامر کی بھوک بڑھ گئی ہے،جس کا مطلب یہ ہو گا کہ وہ پوری توانائی کے ساتھ ہمارے لئے بولنگ کر نے کے لئے دستیاب ہوگا۔دوسری جانب سابق کپتان اظہر علی جو انگلینڈ میں دو فرسٹ کلاس میچو ں کی تین اننگز میں محض 34رنز بنا سکے ہیں ۔ان کے بارے میں کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ اظہر علی ایک ورلڈ کلاس بیٹسمین ہے جن کی ماضی میں شاندار کارکردگی ٹیم کے کام آتی رہی ہیں ،اس لیے ایک دو اننگز سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔قومی ٹیم کے کپتان نارتھمپٹن شائر کے خلاف اسد شفیق کی سینچری اور حارث سہیل کی جانب سے دونوں اننگز میں نصف سینچری بنانے پر خاصے خوش ہیں ،اور ان کا خیال ہے کہ اس پرفارمنس کے بعد ٹیم کی بیٹنگ لائن اپ پر بہت حد تک دباؤ کم ہوا ہوگا۔سرفراز نے اس سوال کا جواب نفی میں دیا کہ کیا نارتھمپٹن میں 10 وکٹ کی پرفارمنس کے بعد شاداب خان یاسر شاہ کا نعم البدل ثابت ہو سکتے ہیں۔سرفراز نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ شاداب کی کارکردگی قابل ستائش ہے، لیکن اسے یاسر شاہ کی جگہ لینے میں ابھی وقت لگے گا،کیوں کہ یاسر شاہ ایک تجربے کار اور ماہر بولر ہے جس کا ثبوت ٹیسٹ کر کٹ میں ان کی کاکردگی میں تواتر ہے۔یاد رہے کہ پاکستان اور آئر لینڈ کی ٹیموں کے درمیان واحد ٹیسٹ 11مئی سے شروع ہو گا۔