دبئی (سپورٹس لنک رپورٹ)قطر نے متحدہ عرب امارات میں تماشائیوں کی جانب سے بدترین استقبال کے باوجود میزبان ٹیم کو سیمی فائنل میں عبرت ناک شکست کے بعد فائنل میں جاپان جیسی مضبوط ٹیم کو 3-1 سے پچھاڑ کرپہلی مرتبہ فٹ بال کا ایشین چمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔ابو ظہبی میں کھیلے گئے ایشین کپ کے فائنل میں قطر کے کھلاڑیوں نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور جاپان جیسی برق رفتار ٹیم کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا۔سوڈانی نژاد اسٹرائیکر المعیز علی نے پہلا گول کیا جس کے بعد عبدالعزیز حاتم نے دوسرا اور اکرم عفیف نے تیسرا گول کرکے متحدہ عرب امارات میں بدترین مخالف تماشائیوں کے سامنے اپنی ٹیم اور شائقین کو سرخرو کردیا۔جاپان کی جانب سے واحد گول تیکومی مینامینو نے میچ کے 69 ویں منٹ میں کیا، جاپان کے گول کے بعد قطر کے لیے خطرات کے بادل منڈلائے ضرور تھے لیکن میچ کے 83 منٹ میں اکرم عفیف کے گول نے اس خطرے کو ٹال دیا۔
قطر کے کھلاڑی المعیز علی نے ایشیا کپ کی تاریخ میں سب سے زیادہ 9 گول کرنے کا ریکارڈ بھی بنالیا جبکہ متحدہ عرب امارات کی ٹیم نے ان کے خلاف احتجاج کیا تھا تاہم میچ سے قبل ہی انہیں اہل قرار دیا گیا تھا۔قبل ازیں یہ ایران کے علی داعی نے 1996 کے ایشین کپ میں 8 گول کرکے سب سے زیادہ گول کرنے کا ریکارڈ بنا دیا تھا۔متحدہ عرب امارات کی ٹیم انتظامیہ نے المعیز علی اور عراقی نژاد بسام علی راوی کی اہلیت پر باقاعدہ شکایت درج کرادی تھی۔قطر کی فٹ بال کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہے کہ قومی ٹیم نے ایشیا کپ میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے چمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا اس سے قبل کوارٹر فائنل سے آگے نہیں جاسکی تھی۔
دوسری جانب جاپان نے ریکارڈ 4 مرتبہ ایشین کپ جیتا اور فائنل میں کبھی شکست نہیں ہوئی تھی، جاپان 2011 میں آخری مرتبہ ایشین چمپیئن بنا تھا۔جاپان کو ایشین کپ میں قطر سے پہلی اور واحد شکست 31 برس قبل ہوئی تھی۔یاد رہے کہ 30 جنوری کو قطر اور میزبان متحدہ عرب امارات کے درمیان کھیلے گئے سیمی فائنل میں تماشائیوں کی جانب سے قطری کھلاڑیوں پر چپل اور جوتے پھینکے جانے پر خاصی بدمزگی ہوئی تھی تاہم مہمان ٹیم نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا تھا اور میچ بھی باآسانی جیت گئی تھی۔