تحریر, ادريس ملک
پاکستان سپر ليگ کا چوتھا اور فائنل رائونڈ پاکستان ميں کھيلا جاۓ گا.. دبئي , شارجہ اور ابو ظہبي کا ميلہ کافي دلچسپ رہا ليکن مصباح الحق کي جانب سے کيوريٹرز پر ايک دفعہ ہلکي پحلکي تنقيد سامنے آئى ہے کہ مکمل بيٹنگ نہيں بنائي گئي جو ٹي ٹؤنٹي کرکٹ کا حسن ہے اميد ہے پاکستان کے نيشنل سٹيڈئم کراچي ميں ہونے والا مرھلہ خاصادلچسپ ہو گا,
اب تک کے ريکارڈذ ہر ايک نظر دوڑائي جائے تو بلے باذوں ميں غير ملکي جبکہ بالنگ کے شعبہ ميں پاکستاني چھاۓ نظر آتے ہيں, شين واٹس جنہوں نے حال ہي ميں گليڈي ايٹرذ کي انتظاميہ کو پاکستان ميں کھيلنے کا عنديہ ديا ہے وہ نو ميچز ميں تين سو بتيس سکور بنا کر سب سے آ گے ہے ان کي دو انفرادي اننگز ميں با الترتيب اکانوے اور اکياسي سکور بنا چکے ہيں اب تک کہ ميچز ميں کولن انگرام کي ايک سو ستائيس سکور کي اننگ انفرادي سطح پر نہ صرف سب سے بڑي اننگ ہے بلکہ پي ايس ايل کي واحد سنچري بھي کولن انگرام ہي بنا چکے ہے, پي ايس ايل دو ہذار انيس ميں پانچ بہترين سکور بنانے والوں ميں تمام غير ملکي شامل ہے﴿ واٹسن تين سو بتيس, رانکي دو سو ستانوے, ليونگ سٹوندو سو اسي, راسو دو سو پينتيس جبکہ شعيب ملک دو سو چھياسٹھ کے ساتھ واحد پاکساني ہے جو ورلڈ کپ کے بعد ريٹائر ہو جائے گے﴾ جو پي سي بي کيلئے لمھہ فکريہ ہونا چاہئے کہ پاکستان کرکٹ ٹيم جو پہلے ہي بيٹنگ کے شعبہ ميں کمزور ہے اس کو پاکستان سپر ليگ دو ہذار انيس سے بھي کوئي خاطر خواہ بلے باذ ملتا نظر نہيں آ رہا.
پاکستان کرکٹ ٹيم کے پاس بالنگ کا نيچرل ٹيلنٹ لگاتار آ رہا ہے جو پاکستان کي موسمياتي تلخيوں کا شاخسانہ لگتا ہے اس بات کا اظہار دو سابق کپتان اور پاکستان سپر ليگ ميں سنيئر ترين ہونے کے باوجود سب سے ذيادہ فٹ اور چست مصباح الحق اور شعيب ملک نے بھي کيا ہے کہ پاکستان سے بالرذ کا نيچرل ٹيلنٹ موجود ہے بس ضرورت ان کو پالش کرنے کي ہے , موسي , حسنين جيسے پيسرزجوايک سو چاليس کلو ميٹر في گھنٹہ رفتار سے لگاتار گينديں کرنے کي صلاحيت رکھتے ہے ان کو پالش کر کے قومي ٹيم کا حصہ بنايا جا سکت اہے انہيں پي ايس ايل کے چوتھے ايڈيشن ميں سامنے آنے والے بالرز گردانا جا سکتا ہے . پي ايس ايل کے پہلے ايڈيشن ميں نام پيدا کرنے والے حسن علي چوتھے ايڈيشن ميں بحي چار مرتبہ چار چار وکٹيں حاصل کر کے کل اٹحارہ وکٹيں لے کر پہلي پوذيشن پر ہے , سہيل تنوير نے چودہ, فہيم اشرف نے تيرہ, جبکہ حارث رئوف اور وہاب رياض نے گيارہ گيارہ وکٹيں حاصل کي ہيں, پي ايس ايل کي چوتھے ايڈيشن ميں لاہور قلندر کے نيپالي نوجوان ليگ سپنر لامي چونے نے سب کو بہت متاثر کيا ہے پانچ ميچذ ميں دس وکٹيں لينے والے لامي چونے نے سب کو پريشان کئے رکھا ليکن تجربہ کار مصباح الحق کے سامنے ان کي ايک نہ چلي ليکن مصباح کي جانب سے اس نوجوان کي بالنگ کي تعريف کي گئي. جو روشن مستقبل کي نويدہے ..پاکستان سپر ليگ کے سب سے ذيادہ چھکے لگانے والوں کا ذکر کيا جائے تو آصف علي کا نام اٹھارہ چھکوں کے ساتھ سر فہرست ہے , پولارڈ اور رانکي نے سولہ سولہ,واٹسن نے پندرہ, عمر اکمل نے تيرہ جبکہ کامران اکمل اور شعيب ملک نے نو نو چھکے لگا رکھے ہيں , پي ايس ايل کے پاکستان ميچز ميں کوئٹہ گليڈي ايٹرذ اورپشاور ذلمي ايليمينيٹرميں پہنچ چکے ہے ليکن آ نے والے ميچز ميں با الترتيب کراچي کنگز کے ساتھ دس اور گيارہ مارچ کو ميچز کھيلے جائے گے چونکہ فائنل فور کي دوڑ ميں شامل ہونے کيلئے قلندرز , يونائيٹڈ اور کنگز کيلئے مارويا مر جائو کي حيثيت رکھتے ہيں , اس لئے لاہور قلندرز نو مارچ کو اسلام آباد يونا ئٹد کے ساتھ سب سے دلچسپ ميچ کھيلے گي , جبکہ گيارہ مارچ کو ملتان سلطانز کے خلاف ميچ کھيل کر اپنے پوائينٹس اور رن ريٹ کو مستحکم کرنے