سڈنی(سپورٹس لنک رپورٹ) ایل او سی سے لے کر کھیل کے میدان تک، حسن صدیقی ،نعمان خان سے لے کر عثمان خواجہ تک پائلٹ بھارت کیلئے ڈراؤنا خواب بن گئے۔ پاکستانی نژاد بلے باز نے مار مار کر انڈین ٹیم کو ابھی نندن بنا دیا ، گھر میں گھس کر سرجیکل اسٹرائیک سوشل میڈیا پر موضوع بحث بن گیا۔
عثمان خواجہ آسٹریلیا کی ٹیم میں پہلے مسلمان کھلاڑی ہیں اور اس کے علاوہ وہ ایک پائلٹ بھی ہیں۔ عثمان کمرشل اور انسٹرومنٹل پائلٹ ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ عثمان خواجہ نے پائلٹ کا لائسنس اپنے ڈرائیونگ لائسنس سے بھی پہلے حاصل کیا۔ انہوں نے ایوی ایشن کی ڈگری نیو ساوتھ ویلز سے حاصل کی۔
24 سالہ عثمان خواجہ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پیدا ہوئے اوراوائل عمری میں ہی اپنے والد ین کے ساتھ آسٹریلیا آ گئے تھے۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں انھوں نے شاندار کارکردگی دکھائی جو ان کی ٹیم میں شمولیت کا باعث بنی اور ان سے عمدہ کارکردگی کی توقع کی جا رہی ہے۔
آسٹریلوی کرکٹ کی 80 سالہ تاریخ میں آٹھ غیر ملکی کھلاڑیوں نے قومی ٹیم کی نمائندگی کی جس میں سری لنکا کے دیو وٹ مور اور ساؤتھ افریقہ کے کیپلر ویسلز نے خاصی شہرت حاصل کی۔
یاد رہے کہ آسٹریلیا اور انڈیا کے درمیان رانچی میں کھیلے گئے اس ایک روزہ میچ سے قبل سابق کپتان مہیندر سنگھ دھونی نے انڈین ٹیم کے کھلاڑیوں میں فوجی کیپ تقسیم کی جس پر انڈین کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی کا لوگو بھی بنا ہوا تھا، بھارتی بورڈ کی یہ حرکت انتہائی نامناسب ہونے کی وجہ سے تنقید کیزدمیں ہے، میچ میں آسٹریلیا نے پاکستانی نژاد آسٹریلوی بلے باز عثمان خواجہ کی 104 رنز کی شاندار اننگز کی بدولت انڈیا کو 32 رنز سے شکست دی, ان کی اس شاندار پرفارمنس پر پاکستانی شائقین بھی جھوم اٹھے ہیں اور عثمان خواجہ کو خراج تحسین پیش کررہے ہیں ۔
عثمان خواجہ کی بیٹنگ کو پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے سرجیکل اسٹرائیک قرار دیا اور اُن کے نام کے ساتھ میجر عثمان خواجہ لگا کر طنز و مزاح سے بھرپور دلچسپ ٹویٹس کیے۔
آسٹریلیا نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 313 رنز بنائے جس میں عثمان خواجہ کی 104 رنز کی شاندار اننگز کے علاوہ کپتان ایرون فنچ کے 93 اور گلین میکسویل کے 47 رنز بھی اہم تھے۔ آسٹریلیا نے انڈیا کو 314 رنز کا ہدف دیا جس کے تعاقب میں فوجی کیپ پہن کر کھیلنے والی انڈین ٹیم ابتدا میں ہی مشکلات کا شکار ہو گئی۔