اسلام آباد(سپورٹس لنک رپورٹ)کھیلوں کی ویب سائٹ کرک انفو نے ورلڈکپ 2019 سے قبل آل ٹائم ورلڈکپ ٹیم کا اعلان کیا ہے جس میں پاکستان کے سابق کپتان عمران خان اور فاسٹ بولر وسیم اکرم بھی شامل ہیں۔کرک انفو کے 22 اسٹاف ممبرز نے ایک سروے کے بعد آل ٹائم ورلڈ کپ ٹیم تشکیل دی جس میں کھلاڑیوں کو اپنے کیرئیر میں کھیلے گئے ورلڈ کپ میچز میں کارکردگی کی بنیاد پر منتخب کیا گیا۔سلیکٹرز نے ورلڈ کپ کے لیے 39 کھلاڑیوں میں سے 11 کا انتخاب کیا اور ان میں وسیم اکرم واحد کھلاڑی تھے جو تمام سلیکٹرز کا متفقہ انتخاب تھے۔آل ٹائم ورلڈ کپ ٹیم کی قیادت عمران خان کو سونپی گئی ہے اور ٹیم میں آسٹریلیا کے 4، پاکستان اور سری لنکا کے 2،2 جب کہ بھارت، ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقا کے ایک ایک کھلاڑی کو شامل کیا گیا ہے۔آل ٹائم ورلڈ کپ ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، ایڈم گلکرسٹ (وکٹ کیپر)، سچن ٹنڈولکر، رکی پونٹنگ، ویو رچرڈ، کمار سنگاکارا، کپتان عمران خان، لانس کلوزنر، وسیم اکرم، شین وارن، متھایا مرلی دھرن اور گلین میگرا شامل ہیں۔کمار سنگاکارا کا مقابلہ سینتھ جے سوریا، اسٹیو واہ، کپل دیو اور اے بی ڈویلیئرز کے ساتھ تھا تاہم سلیکٹرز نے سنگاکارا کو آل ٹائم ورلڈکپ ٹیم کے لیے منتخب کیا۔
سفید کٹ میں ورلڈ کپ کھیلنے والے 2 کھلاڑی ویو رچرڈ اور عمران خان آل ٹائم ورلڈکپ ٹیم میں شامل ہیں جب کہ 9 کھلاڑی ایسے ہیں جنہوں نے صرف کلر کٹ میں ورلڈکپ کے میچز کھیلے۔
ایڈم گلکرسٹ:
گلکرسٹ نے اپنے کیرئیر کے تین ورلڈکپ کے دوران 31 میچز کھیلے جس میں 36.16 کی اوسط سے ایک ہزار 58 رنز بنائے اور 52 کھلاڑیوں کو وکٹ کے پیچھے شکار کیا، اپنے آخری ورلڈکپ کے فائنل میچ میں انہوں نے شاندار 149 رنز کی اننگز کھیلی جس کی بدولت ٹیم آسٹریلیا فائنل میچ جیتنے میں کامیاب رہی۔
سچن ٹنڈولکر:
سچن ٹنڈولکر نے بھی تین ورلڈکپ میچ میں بھارت کی نمائندگی کی اور 56.95 کی اوسط سے 45 میچز میں 2 ہزار 278 رنز بنائے، انہوں نے ورلڈکپ میچز میں 6 سنچریاں اور 15 نصف سنچریاں بھی بنائیں، ٹنڈولکر 1996 اور 2003 کے ورلڈکپ کے نمایاں بلے باز تھے اور 2011 کے ورلڈکپ میں وہ دوسرے سب سے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
رکی پونٹنگ:
پونٹنگ نے تین ورلڈکپ کے 46 میچز میں 45.86 کی اوسط سے ایک ہزار 743 رنز بنائے جس میں 5 سنچریاں اور 6 نصف سنچریاں شامل ہیں، پونٹنگ کی قیادت میں آسٹریلیا نے 2 ورلڈکپ ٹائٹل اپنے نام کیے اور 2003 کے فائنل میچ میں 140 رنز ناٹ آؤٹ ان کی شاندار کارکردگی تھی۔
ویو رچرڈ:
دو مرتبہ ورلڈ چیمپئن رہنے والی ویسٹ انڈیز ٹیم کے مایہ ناز بلے باز ویو رچرڈ بھی آل ٹائمز ورلڈکپ ٹیم میں شامل ہیں جنہوں نے اپنے کیرئیر کے دو ورلڈکپ کے 23 میچز میں 63.31 کی اوسط سے ایک ہزار 13 رنز بنائے جس میں 3 سنچریاں اور 5 نصف سچریاں شامل ہیں۔
کمار سنگاکارا:
سری لنکن سابق کپتان کمار سنگاکارا نے اپنے ورلڈکپ کیرئیر میں 37 میچز میں 56.74 کی اوسط سے ایک ہزار 532 رنز بنائے جس میں 5 سنچریاں اور 7 نصف سنچریاں شامل ہیں۔
عمران خان (کپتان)
1992 ورلڈکپ کے ہیرو عمران خان نے اپنے ورلڈکپ کیرئیر میں 28 میچز کھیلے جس میں 35.05 کی اوسط سے 666 رنز اور 19.23 کی اوسط سے 34 وکٹیں حاصل کیں، جیوری نے عمران خان کا انتخاب کرتے ہوئے انہیں ٹیم کا کپتان بھی مقرر کیا۔
لانس کلوزنر:
جنوبی افریقی آل راؤنڈر لانس کلوزنر 1999 کے ورلڈکپ کی کارکردگی کی بنیاد پر ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے، کلوزنر کا ورلڈکپ کیریئر صرف 14 میچز پر مشتمل ہے جس میں انہوں نے 124 کی اوسط سے 372 رنز اور 22.13 کی اوسط سے 22 وکٹیں حاصل کیں۔
وسیم اکرم:
فاسٹ بولر وسیم اکرم تمام سلیکٹر کے متفقہ انتخاب ہیں جن کا ورلڈکپ کیرئیر 38 میچز پر مشتمل ہے جس میں انہوں نے 23.83 کی اوسط سے 55 وکٹیں حاصل کیں اور انہوں نے 4.04 کے اکنامی ریٹ سے 2 مرتبہ 4 اور ایک مرتبہ 5 وکٹیں بھی حاصل کیں۔وسیم اکرم نے 1992 کے ورلڈکپ میں اپنی بیٹنگ اور بولنگ کی بدولت ٹیم کو ٹائٹل جتوانے میں اہم کردار ادا کیا۔
شین وارن:
سابق آسٹریلوی لیگ اسپنر شین وارن کے ورلڈکپ کیرئیر میں 17 میچز اور 32 وکٹیں شامل ہیں، انہیں 1996 اور 1999 کے ورلڈکپ سیمی فائنل میں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
مرلی دھرن:
سری لنکا کی جانب سے 4 ورلڈکپ ایونٹ میں شریک ہونے والے مرلی دھرن نے 40 میچز میں 19.63 کی اوسط سے 68 وکٹیں حاصل کیں، انہوں نے اپنے 1996 کے پہلے ورلڈکپ میں زبردست کارکردگی پیش کی جب کہ 2003، 2007 اور 2011 کے ورلڈکپ میں بھی اہم کردار ادا کیا۔
گلین میگرا:
آسٹریلوی میڈیم پیسر گلین میکسویل کا ورلڈکپ کیرئیر 39 میچز پر مشتمل ہے جس میں انہوں نے 18.19 کی اوسط سے 71 وکٹیں حاصل کیں اور 2 مرتبہ پانچ پانچ وکٹیں بھی حاصل کیں۔میگرا ورلڈکپ کی تاریخ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر ہیں اور انہوں نے 2007 کے ورلڈکپ کے دوران ہیٹ ٹرک بھی کی۔