لندن (سپورٹس لنک رپورٹ)ورلڈ کپ کے ایک اہم میچ میں دفاعی چمپیئن آسٹریلیا کے خلاف 335 رنز کے ہدف کے تعاقب میں سری لنکا کے اوپنرز کی جانب سے شان دار آغاز کے بعد دیگر بلے بازوں کی غیر ذمہ دارانہ کارکردگی کے باعث ٹیم کو 87 رنز سے مایوس کن شکست ہوگئی۔لندن میں کھیلے جارہے میچ میں سری لنکا نے ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تو بلے بازوں نے بہترین آغاز فراہم کیا۔ایرون فنچ اور ڈیوڈ وارنر ابتدائی شراکت میں 80 رنز کا اضافہ کیا تاہم ڈی سلوا نے وارنر کو آوٹ کرکے پہلی وکٹ حاصل کی جس کے بعد عثمان خواجہ بیٹنگ کے لیے آئے اور ایک مرتبہ پھر بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام ہوئے۔سابق کپتان اسمتھ اور موجودہ کپتان فنچ نے تیسری وکٹ کی شراکت میں آسٹریلیا کا اسکور 273 رنز تک پہنچایا اور سری لنکن کپتان کے فیصلے کو غلط ثابت کردیا اس دوران فنچ نے شان دار سنچری بنائی اور اسی پر اکتفا نہیں بلکہ 15 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے 153 رنز کی بڑی اننگز کھیلی۔فنچ کے آؤٹ ہوتے ہی اسمتھ بھی مزید 4 رنز کا اضافہ کرکے ملنگا کو وکٹ دے بیٹھے تاہم انہوں نے 73 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی تھی۔گلین میکسویل نے آخری اوورز میں آؤٹ ہوئے بغیر 46 رنز بنائے لیکن دوسرے اینڈ سے دیگر بلےباز مسلسل آوٹ ہوتے رہے۔
شان مارش 3 رنز بنا کر 310 کے مجموعی اسکور پر کیری 4 رنز بنا کر 317 کے مجموعے پر پویلین لوٹے اور آخری آؤٹ ہونے والے بلے باز پیٹ کمنز تھے جو صفر پر آؤٹ ہوئے۔آسٹریلیا نے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں پر 334 رنز بنا کر سری لنکا کو ایک بڑا ہدف دے دیا۔سری لنکا کی جانب سے اوڈانا اور ڈی سلوا نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔ایک بڑے ہدف کے تعاقب میں سری لنکا کے اوپنرز نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کی سنچری 13 ویں اوور میں مکمل کی اور دونوں بلے بازوں نے اپنی نصف سنچریاں بھی بنائیں۔پریرا نے انتہائی برق رفتاری سے رنز بنائے تھے لیکن وہ آسٹریلیا کے باؤلرز کا پہلا شکار بھی بن گئے، انہوں نے 36 گیندوں میں 5 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 52 رنز بنائے۔کرونارتنے نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کی اور تھری مانے کے ساتھ مل کر دوسری وکٹ میں 38 رنز کی شراکت قائم کی تاہم تھری مانے 153 کے مجموعی اسکور پر 16 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔کرونارتنے نروس نائنٹی کا شکار ہوئے اور پراعمتاد انداز میں بیٹنگ کا سلسلہ 97 رنز کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے تاہم اس وقت کا وقت ٹیم کا اسکور 186 رنز تھا اور جیت کے امکانات بھی روشن تھے جس کو آئندہ آنے والے بلے بازوں نے معدوم کردیا۔سری لنکا کا اسکور جب 205 رنز پر پہنچا تھا تو تجربہ کار آل راؤنڈر اینجیلو میتھیوز صرف 9 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو ٹیم پر دباؤ آگیا جس کے باعث ٹیم سنبھل نہ سکی اور اگلی 10 گیندوں میں سری وردھنے اور پریرا جیسے اہم بلے باز آوٹ ہوئے جبکہ صرف 12 رنز کا اضافہ ہوا۔مینڈس اپنی ٹیم کے آخری مستند بلے باز تھے جن پر ٹیم کا انحصار تھا لیکن وہ 30 رنز کی انفرادی اننگز تک محدود رہے اور 222 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئے، اوڈانا 8 اور ملینگا صرف ایک رن کا اضافہ کرنے کے بعد آوٹ ہوئے۔سری لنکا کی پوری ٹیم 46 ویں اوور میں 247 رنز بنا کر آوٹ ہوئی تو اس کو 87 رنز کے واضح مارجن سے شکست ہوچکی تھی۔پرادیپ اور ڈی سلوا نے آخری وکٹ کے لیے 10 رنز کی شراکت قائم کی مگر اس میں پرادیپ کا کوئی کردار نہیں تھا اور وہ صفر پر پیٹ کمنز کا نشانہ بنے۔آسٹریلیا کے فاسٹ باؤلر مچل اسٹارک نے سب سے زیادہ 4 وکٹیں حاصل کیں اور محمد عامر کو ایونٹ میں زیادہ وکٹیں لینے کی فہرست میں پیچھے چھوڑ دیا۔رچرڈسن نے 3 اور پیٹ کمنز نے سری لنکا کے 2 کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔کپتان فنچ کو شان دار بلے بازی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔اس سے قبل دونوں ٹیموں کے درمیان آخری پانچ مقابلوں میں سے 4 میچز میں آسٹریلیا جبکہ ایک میچ میں سری لنکا نے کامیابی حاصل کی۔