لیڈز (سپورٹس لنک رپورٹ)انگلینڈ نے بین اسٹوکس کی شاندار بیٹنگ کی بدولت آسٹریلیا کو تیسرے ایشز ٹیسٹ میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایک وکٹ سے شکست دے کر ایک ہی جست میں کئی عالمی ریکارڈ توڑ دیے۔میچ کی پہلی اننگز میں 67رنز پر ڈھیر ہونے والے انگلینڈ کی ٹیم 359 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ایک موقع پر 286رنز پر 9وکٹیں گنوا چکی تھی لیکن اس موقع پر آل راؤنڈر بین اسٹوکس سیسہ پلائی دیوار کی طرح آسٹریلین باؤلرز کے خلاف ڈٹ گئے۔ورلڈ کپ فائنل کے مین آف دی میچ نے ایک اور ناقابل فراموش اننگز کھیلتے ہوئے ایک رن بنانے والے جیک لیچ کے ہمراہ 10ویں وکٹ کے لیے 76رنز کی شراکت فائم کر کے اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرا دیا اور انگلینڈ اس کے ساتھ ہی کئی ریکارڈز توڑ دیے۔
اس فتح کے ساتھ ہی انگلینڈ نے 131 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا اور 1888 کے بعد سے اب تک کوئی بھی ٹیم پہلی اننگز میں 70 رنز سے کم پر آؤٹ ہونے کے بعد ٹیسٹ میچ میں فتح حاصل نہیں کر سکی۔انگلینڈ نے اپنی تقریباً ڈیڑھ سو سال پرانی کرکٹ کی تاریخ کو تبدیل کردیا اور انگلینڈ نے ہدف حاصل کرکے اپنی تاریخ کے سب بڑے ٹارگٹ کو عبور کیا، اس سے قبل انگلینڈ کی ٹیم کبھی بھی 359 رنز یا اس سے بڑے ہدف کا تعاقب نہیں کر سکی تھی۔انگلینڈ کے بین اسٹوکس اور جیک لیچ نے 10ویں وکٹ کے لیے 76رنز کی شراکت قائم کی جو ہدف کے کامیابی تعاقب میں چوتھی اننگز میں بنائی گئی دوسری بڑی شراکت ہے۔ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں 10ویں وکٹ کے لیے 76رنز سے زائد کی صرف ایک شراکت قائم ہوئی ہے جہاں رواں سال فروری میں ہی جنوبی افریقہ کے خلاف کوشل پریرا اور وشوا فرنینڈو نے 304رنز کے ہدف کے تعاقب میں فتح گر 78رنز جوڑ کر اپنی ٹیم کو کامیابی دلائی تھی۔ٹیسٹ کرکٹ میں اب تک صرف 14 ٹیسٹ میچوں میں ٹیموں نے 1 وکٹ سے فتح حاصل کی اور ان میں 6 فتوحات ٹیموں نے آسٹریلیا کے خلاف حاصل کیں جن میں سے 4 شکستیں اسے 1990 کے بعد ہوئیں جبکہ یہ تاریخ میں چوتھا موقع ہے کہ انگلینڈ نے ایک وکٹ سے کامیابی اپنے نام کی۔