لاہور (سپورٹس لنک رپورٹ) پاکستان کرکٹ بورڈ نے ڈومیسٹک سیزن 20-2019 کے لیے نئی پلیئنگ کنڈیشنز متعارف کروادی ہیں۔پہلی بار فرسٹ کلاس کرکٹ میں نو ٹاس قانون کو متعارف کروادیا ہے۔ ڈومیسٹک سیزن 20-2019 کے لیے پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ کے قوانین میں بھی تبدیلیاں کرتے ہوئے سلو اوور ریٹ کے باعث جرمانے کی شرح میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔قائداعظم ٹرافی کے پہلے راؤنڈ کاآغاز 14 ستمبر سے ہوگا۔ قومی کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار قائداعظم ٹرافی کی تاریخ میں نو ٹاس قانون متعارف کیا جارہا ہے۔ ملک کے سب سے پریمیئر کرکٹ ٹورنامنٹ میں مہمان ٹیم کے کپتان کو پہلے بولنگ کرنے کا اختیار ہوگا۔ ڈومیسٹک ٹورنامنٹ 20-2019 کے لیے پی سی بی پلیئنگ کنڈیشنز کی شق 13.4 کے مطابق مہمان ٹیم چاہے تو وہ ٹاس کیے بغیر پہلے بولنگ کرنے کا اختیار استعمال کرسکتی ہے۔ اگر فیصلہ اس کے برعکس ہوا تو میچ سے قبل دونوں کپتان ٹاس کرنے میدان میں جائیں گے۔نیوٹرل وینیو پر میچ کی صورت میں شیڈول میں درج ہوم سائیڈ کونو ٹاس قانون پرعملدرآمدکا اختیار نہیں ہوگا۔نو ٹاس قانون متعارف کروانے کا مقصد دونوں ٹیموں کو برابر مواقع فراہم کرنا ہے اور ہوم ایڈوانٹیج کے نام پر من پسند پچز کی تیاری کا خاتمہ کرنا ہے۔ ڈومیسٹک سیزن 20-2019 کے لیے پوائنٹس سسٹم میں چند تبدیلیا ں کی گئی ہیں۔
میچ کے نتیجے اور پہلی اننگ میں بیٹنگ اور بولنگ کے شعبوں میں کارکردگی کی بنیاد پر پوائنٹس کی تقسیم ہوگی۔میچ کی فاتح ٹیم کو 16 پوائنٹس دئیے جائیں گے۔ میچ برابر ہونے کی صورت میں دونوں ٹیموں کو 9،9 پوائنٹس دئیے جائیں گے جبکہ میچ ڈرا ہونے کی صورت میں دونوں ٹیموں کو 5،5 پوائنٹس سے نوازا جائے گا۔ پہلی اننگ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر پوائنٹس کی تقسیم کا طریقہ کار واضح کردیا گیا ہے۔ کم از کم 110 اوورز کھیلنے کی صورت میں پہلی اننگ میں بیٹنگ میں بہتر کارکردگی کی بنیاد پر پوائنٹس کی تقسیم کے مطابق 200رنز پر 1 پوائنٹ، 250 رنز پر 2 پوائنٹس، 300 رنزپر 3 پوائنٹس، 350 رنز پر 4پوائنٹس، 400 رنز پر 5 پوائنٹس ہیں۔ قائداعظم ٹرافی فرسٹ کلاس کرکٹ ٹورنامنٹ کا فائنل میچ ڈرا ہونے کی صورت میں میچ کے نتیجے کا فیصلہ پہلی اننگ میں کارکردگی بنیاد پرحاصل کیے گئے پوائنٹس کی صورت میں کیا جائیگا۔ اگر فائنل میچ میں دونوں ٹیموں کے درمیان پہلی اننگز مقررہ 5 روز میں مکمل نہ ہوئی تو میچ مزید ایک روز تک جاری رہے گا۔اگر دونوں ٹیموں کی پہلی اننگز 6 روز میں بھی مکمل نہ ہوئی تو دونوں ٹیموں کو ایونٹ کا مشترکہ فاتح قرار دے دیا جائے گا۔ پی سی بی کی جانب سے آئندہ سیزن کے لیے سلو اوور ریٹ کے باعث جرمانے کے قوانین میں بھی نظرثانی کی گئی ہے جس کے مطابق مقررہ وقت میں 1 سے 2 اوورز کم کرنے کی صورت میں ٹیم پر 8 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا۔ مقررہ وقت میں 3 سے 4اوورز کم کرنے کی صورت میں ٹیم پرپنالٹی سمیت 12 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا۔ مقررہ وقت میں 5سے6 اوورز کم کرنے کی صورت میں ٹیم پر پنالٹی سمیت 16 ہزار روپے جرمانہ عائدہوگا۔ مقررہ وقت میں 7سے8 اوورز کم کرنے کی صورت میں ٹیم پرپنالٹی سمیت 20 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا۔ مقررہ وقت میں 9یا اس سے زائد اوورز کم کرنے کی صورت میں ٹیم پر پنالٹی سمیت 25 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا۔ مقررہ وقت میں 1 سے 2 اوورز کم کرنے کی صورت میں ٹیم پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا۔ مقررہ وقت میں 3 سے 5اوورز کم کرنے کی صورت میں ٹیم پرپنالٹی سمیت 12 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا۔مقررہ وقت میں 6یا اس سے زائد اوورز کم کرنے کی صورت میں ٹیم پر پنالٹی سمیت 16 ہزار روپے جرمانہ عائدہوگا۔ ٹی ٹونٹی میچزمیں جرمانے کی شرح کے مطابق مقررہ وقت میں 1اوور کم کرنے کی صورت میں ٹیم پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا۔ مقررہ وقت میں 2 سے 4اوورز کم کرنے کی صورت میں ٹیم پرپنالٹی سمیت 15 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا۔ مقررہ وقت میں 5یا اس سے زائد اوورز کم کرنے کی صورت میں ٹیم پر پنالٹی سمیت 20ہزار روپے جرمانہ عائدہوگا۔ پاکستان کپ ایک روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ میں ڈے اینڈ نائٹ میچز کی صورت میں ٹیموں کو 30 اضافی منٹ دستیاب ہوں گے۔ڈومیسٹک ٹورنامنٹ 20-2019 کے لیے کوالیفیکیشن رولز کی شق 1.2کے مطابق کوئی بھی کھلاڑی ایک سیزن میں صرف ایک کرکٹ ایسوسی ایشن سے ہی کھیلنے کا مجاز ہوگا۔
کرکٹ ایسوسی ایشنزمنتخب کردہ تمام 32 کھلاڑیوں کو کبھی بھی فرسٹ یا سیکنڈ الیون کھیلانے کی مجاز ہوگی۔ تمام انڈر 19 کھلاڑی متعلقہ ایسوسی ایشنز کی فرسٹ یا سیکنڈ الیون کی جانب سے بھی کرکٹ کھیل سکتے ہیں۔کرکٹ ایسوسی ایشن منتخب کردہ 32 کھلاڑیوں کے علاوہ کسی ایک غیرملکی کھلاڑی کو اسکواڈ میں شامل کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔ غیرملکی کھلاڑی کو اسکواڈ میں شامل کرنے کے لیے پی سی بی کی اجازت کے درکار ہوگی۔ غیرملکی کھلاڑی کی پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کے لیے متعلقہ بورڈ سے این او سی کا اجراء بھی لازم ہوگا۔ کرکٹ ایسوسی ایشن کو غیرملکی کھلاڑی کی اسکواڈ میں شمولیت کی درخواست ایک ماہ قبل دینا ہوگی۔ دورانِ سیزن غیرملکی کھلاڑی کواسکواڈ میں شامل کرنے کے لیے کرکٹ ایسوسی ایشن کو پی سی بی ڈومیسٹک کرکٹ آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کو درخواست دینا ہوگی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ پی سی بی ہارون رشید کا کہنا ہے کہ پی سی بی قومی اور بین الاقوامی کرکٹ کے درمیان فرق کو کم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ ہارون رشید نے کہا کہ ڈومیسٹک پلیئنگ کنڈیشنز میں تبدیلیاں قومی کھلاڑیوں میں پروفیشنلزم بڑھائے گا۔ جس سے قومی کھلاڑیوں کو بین الاقومی کرکٹ کی تیاری میں مدد ملے گی۔