اسلام آبا( سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان سپورٹس بورڈ ایمپلائز یونین(سی بی اے) کی جنرل باڈی اجلاس یونین کے مرکزی دفتر ، میڈیا سنٹر، جناح سٹیڈیم اسلام آباد میں منعقد ہوا ، اجلاس کی کاروائی تلاوت کلام پاک اور ملازمین کے وفات پانے والے لواحقین کیلئے دعا سے ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یونین کے عہدیداران نے ادارہ اور اس کے ملازمین کو درپیش مسائل بارے ممبران جنرل باڈی کو آگاہ کیا اور آئندہ کے لائحہ عمل اپناتے ہوئے پاکستان سپورٹس بورڈ انتظامیہ کو 3 ہفتہ کا ٹائم دیا کہ ملازمین کے میڈیکل ، لیوریز اور ڈی پی سی کے تحت عرصہ دراز سے ترقی کے انتظارمیں ملازمین ریٹائرڈ ہو رہے ہیں جیسے مسائل کو فوری حل کیا جائے۔پاکستان بھر میں کھیلوں کی ترقی کے واحد ادارہ کو پرائیویٹ کرنے کی پالیسی کی پرُ زور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان، اور وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا سے مطالبہ کیا کہ ادارہ کے موجودہ سپورٹس بورڈ کا موجودہ سٹرکچر ایک مضبوط سسٹم کے تحت ہے اگر ضرورت ہے تو اس امر کی کہ موجودہ سٹرکچرکو بحال کیا جائے ۔
ملازمین کو درپیش مسائل کو حل کرنے کی بجائے آئے روز تنخواہیں ، میڈیکل سمیت دیگر الائونسز کو روک کر ملازمین کو فاقہ کشی سمیت ذہنی طور پر بیمار کرکے الجھایا جارہا ہے۔ ادارہ میں عرصہ دراز سے DPCکے تحت ترقی پانے والے حقدار ملازمین ترقی کے انتظارمیں ریٹائرڈ ہو رہے ہیںاور ادارے کے ڈیلی ویجز ملازمین کو ریگولر بنیادوں پر مستقل کرنے کیلئے جلد از پالیساں وضع کرنے چاہیے۔ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ پاکستان سپورٹس بورڈ کی انتظامیہ ملازمین کے مسائل کو حل کرنے کی بجائے ان میں مزید اضافہ کا باعث بنتی جا رہی ہے جس سے ملازمین اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کیلئے بے حد پریشانی کا شکار ہیں ۔
یونین عہدیداران نے مشترکہ موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں موجودہ حکومت نے ڈیلی ویجزملازین کو مستقل کرنے کی پالیسی دے رکھی ہے وہاںادارہ ہذا میں ڈیلی ویجز ملازمین کے چولھے ٹھنڈے کرنے اور موجودہ حکومت کو بدنام کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں اس سلسلہ میںسی بی اے یونین نے ڈائریکٹر جنرل پاکستان سپورٹس بور ڈ، وفاقی سیکرٹری اور وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزاسے درخواست کرتے ہیں کہ ملازمین کو درپیش مسائل کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ادارہ کی پرائیویٹائزیشن سمیت ریگولر اور ڈیلی ویجز ملازمین کے مستقبل کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے ڈی پی سی، میڈیکل الائونس سمیت ملازمین کو درپیش مسائل کو فوری حل کرنے کے احکامات صادر کیئے جائیں تاکہ ملازمین فاقہ کشی سے تنگ آکر خود کشیاں کرنے پر مجبور نہ ہو جائیں۔