پشاور ۔ سپورٹس رپورٹر ۔۔۔خواجہ سراؤں کے سپورٹس مقابلے سپورٹس ڈائریکٹریٹ اور یوتھ ڈائریکٹریٹ کو مشکل میں ڈال گئے ۔سسٹیج پر بولے جانے والے الفاظ کی وجہ سے اب خواجہ سرا بھی پریس کانفرنس کر رہے ہیں ۔ گزشتہ روز قیوم سپورٹس کمپلیکس میں کھیلے جانیوالے مقابلوں کے دروان سٹیج پر کہا گیا کہ اس کیلئے انیس لاکھ بیس ہزار روپے رکھے گئے ہیں حالانکہ اس بات کی کوئی وقعت نہیں تھی اور زبانی کلامی باتیں جو سٹیج پر کی گئی دو سرکاری ڈیپارٹمنٹ کیلئے مشکل صورتحال پیدا کر گئی ہیں
جبکہ اس مقابلوں کیلئے دونوں ڈیپارٹمنٹس نے ڈیڑھ سو کے قریب خواجہ سراؤں کیلئے شوز سمیت کٹس اور کھانے پینے کا انتظام کیا تھا تاہم اس پر اخراجات کے بارے میں کوئی فگر شئیر نہییں کیا گیا ۔ ان مقابلوں میں صرف بائیس کے قریب خواجہ سراؤں نے حصہ لیا تھا اور ڈی جی سپورٹس خیبر پختونخوا کے مطابق کم و بیش انتظامات اور انعام کیلئے دس لاکھ روپے رکھے گئے تھے ۔ جو باقاعدہ میڈیا کے سامنے تمام خواجہ سراؤں کو دستخط کرکے دئیے گئے ۔ جبکہ بعض خواجہ سرا خود رقم لیکر اپنی نام سے دینے کے حق میں تھے تاہم سپورٹس بورڈ کی انتظامیہ نے کسی بھی مسئلے کے پیش نظر خود رقم انعام اور ڈیلی الاؤنس دئیے ۔ جبکہ بعض خواجہ سرا جو ان مقابلوں میں آئے بھی نہیں تھے اپنے گروپ ہے کی خاطر رقم لینا چاہتے تھے ۔ دوسری طرف خواجہ سراؤں کے مقابلوں کے دوران انکے ساتھ انیوالے لڑکوں جن میں بیشتر خواجہ سراؤں کے مڑخ تھے کی وجہ سے کھیل کی کوریج کے دوران مسائل پیش آئے کیونکہ یہ مڑخ میدان میں آجاتے تھے ۔ تاہم صورتحال کنٹرول رہی لیکن سٹیج پر بولے جانیوالے الفاظ کے باعث پہلے بھی مسائل پیدا ہوئے تھے اور اب غیر ضروری اور نامکمل بلکہ غلط انفارمیشن نے دو سرکاری ڈیپارٹمنٹ کو مسائل سے دوچار کیا ہے ۔