ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بدانتظامیوں پر آئی سی سی کے دو اہم عہدیدار مستعفی ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہیڈ آف ایونٹس کرس ٹیٹلی اور جی ایم مارکیٹنگ اینڈ کمیونیکیشن کلیئر فرلانگ مستعفی ہوئے ہیں۔
امریکا اور ویسٹ انڈیز میں ہونے والے ورلڈ کپ کا انعقاد خوشگوار نہ ہونے کی کئی بورڈ ممبرز نے شکایت کی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کرکٹ کی عالمی باڈی نے استعفوں کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا جبکہ ایک آئی سی سی ڈائریکٹر پنکج خمجی نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے اوور بجٹنگ پر تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
آئی سی سی کے دو عہدیداروں نے تحقیقات کے مطالبے پر استعفیٰ دیا اور ایسوسی ایٹ ممبر ڈائریکٹر پنکج خمجی نے اخراجات بڑھنے کے معاملات کا جائزہ لینے اور آڈٹ کرانے کے لیے خط لکھا ہے،
پنکج خمجی نے خط تمام بورڈ اراکین کو بھجوایا ہے، اس خط کے ساتھ ہی استعفے آنے شروع ہو گئے ہیں، بجٹ کے حوالے سے تحقیقات کیے جانے کا امکان ہے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران پانی کی طرح پیسہ بہایا گیا اور اخراجات بڑھ گئے آمدنی کم ہو گئی، امریکا مشترکہ میزبان تھا لیکن وہ ایک تماشائی تھا، یو ایس اے کرکٹ کے کسی عہدیدار کے پاس ذمے داری نہیں تھی،
تمام تر معاملات آئی سی سی کے عہدیداروں کے پاس تھے، یو ایس اے کے لیے بھی عہدیداروں کو آئی سی سی نے چنا، سی ای او بریٹ جونز کرس ٹیٹلی کے قریبی تھے۔
دونوں عہدیداروں نے آئی سی سی کے سالانہ اجلاس سے قبل استعفیٰ دیا جبکہ اجلاس 19 جولائی سے کولمبو میں شروع ہو رہا ہے، آئی سی سی کے سالانہ اجلاس میں اس معاملے پر تفصیلی بات ہو گی۔