نوجوان کرکٹرز کو آگے لانے کیلئے کراچی طرز پر پشاور کو زون میں تقسیم کیا جائے ، ملک فرمان
وقت کا تقاضاہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ پشاورکوکراچی اور اسلام آبادکی طرح زونوںن میں تقسیم کریں کیونکہ پشاور میں کرکٹ زیادہ ہوگئی ہے اور کرکٹ کلبوں کی تعدادمیں بے
تحاشہ اضافہ ہواہے،خلیل قوم کاخطہ کبھی سکواش کیلئے مشہور تھا،اب کرکٹ یہاں مقبول ترین کھیل بن چکاہے ،صرف 13کلب پشتہ خرہ اور ملحقہ علاقوں سے رجسٹرڈہیں-ےہ باتیں ملک انٹر نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے ایم ڈی ملک فرمان علی نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہی
پشاور کے پہلے پرائیویٹ کرکٹ کلب کا آغاز کرنے والے ملک فرمان کا کہناتھاکہ وہ پشاور بلکہ خیبر پختونخواکے نوجوان کرکٹرزکی رہنمائی اور سرپرستی کیلئے 2002سے جدوجہد کررہے ہیں ،
اور اللہ کے فضل سے اب تک کئی کھلاڑیوں کو انٹر نیشنل اورڈومیسٹک لیول تک پہنچایا،جنہوںنے ہر سطح پر اپنی صلاحیتوں سے اپنا لوہامنوایا ۔ملک انٹر نیشنل کرکٹ اکیڈمی سے قومی جونیئر وسینئر ٹیم تک کھلاڑی پہنچے ہیں،بلکہ افغانستان ٹیم میں ہمارے تربیت یافتہ کھلاڑیوں نے افغانستان کیلئے کارہائے نمایاں انجام دی ہیں
انہوں نے کہاکہ صوبائی دارلحکومت نے ہمیشہ پاکستان کی ترقی کیلئے اہم کردار اداکیاہے ،یہاں سے کئی باصلاحیت کرکٹرزنکل کر قومی ٹیم کیلئے قابل قدر خدمات انجام دیں،پہلے کے مقابلے میں آجکل پشاور میں کرکٹ زیادہ ہوگئی ہے
،ایک بڑی تعدادمیں بچے کرکٹ کھیلتے نظر آرہے ہیںاور کلبوں کی تعدادمیں بھی کافی اضافہ ہواہے ۔ضرورت اس ا مرکی ہے کہ پشاور کو چارمختلف زونوں میں تقسیم کیا جائے،جس طرح کراچی اور اسلام آبادکوزون میں تقسیم کیا گیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ملک فرمان علی نے کہاکہ انہیں بچپن سے کرکٹ سے محبت تھی،کرکٹ سے محبت کا اندازہ اس سے لگائیں کہ صبح سکول جانے سے قبل گھر کے قریبی میدان میں پیچ تیار کرنا روزکا معمول تھا،
اور سکول سے واپسی پر کرکٹ کھیلتے تھے ۔سکول کے لیول پر اچھاکر کٹر تھا اور کلب کرکٹ بھی کافی کھیلی،لیکن ملازمت کے بعدکرکٹ جاری نہ رکھ سکا،انکا کہناتھاکہ 2002میں ڈسٹرکٹ ٹیم کے ساتھ منیجر رہا ،
تب سے کرکٹرز کو سپورٹ کرنے کیلئے اپنا کلب خلیل جمخانہ کے نام سے بنایا۔پی سی بی کے زیر اہتمام کوچنگ کورس کیا ،اور اللہ کے فضل سے پشاور میں ملک کرکٹ اکیڈمی کے نام سے پہلی نجی کرکٹ اکیڈمی قائم کی،جسے انٹر نیشنل اکیڈمی کا درجہ دیدیاگیاہے۔
یہاں پر پی سی بی کے کوالیفائڈ کوچز کی نگرانی پشاور ،چارسدہ،دیر ،کوہاٹ،بنوں،کرک،چترال،سوات صوبے کے مختلف اضلاع بلکہ افغانستان کے کھلاڑی بھی ٹریننگ حاصل کرتے رہے ہیں،
انہوںنے کہاکہ پشتہ خرہ میں قائم اس اکیڈمی کی وجہ سے شہر ی اورمضافاتی علاقوں کے بچے بڑی تعدادمیںکھیل رہے ہیں۔ان کے مطابق اس وقت ان کی اکیڈمی میں انڈر 13 انڈر 15 او رانڈر 19 سمیت گریڈ ٹو کے کھلاڑی تربیت حاصل کررہے ہیں.