اسپورٹس رپورٹ ؛ غنی الرحمن
تعلیمی اداروں میں کھیلوں کے مقابلوں کا ابتداء،کب، کہاں اور کیوں ہوا
تعلیمی ادارے ہمیشہ سے علم کی فراہمی کے مراکز رہے ہیں، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کھیلوں کی اہمیت اور جسمانی سرگرمیوں کی ضرورت کو بھی تسلیم کیا گیا۔
کھیلوں کے مقابلوں کا آغاز ان اداروں میں کب اور کہاں سے ہوا، اور اس کی ضرورت کیوں محسوس کی گئی، یہ سوالات اہم ہیں جن کا جائزہ لینا ضروری ہے۔
انیسویں صدی کے آخر اور بیسویں صدی کے آغاز میں جب دنیا بھر میں تعلیم کے میدان میں انقلاب برپا ہو رہا تھا، اسی وقت تعلیمی اداروں میں جسمانی تربیت اور کھیلوں کو بھی تعلیم کا حصہ بنانے کی سوچ فروغ پانے لگی۔
اس کا آغاز مغربی ممالک سے ہوا، جہاں جسمانی صحت کو ذہنی نشوونما کے ساتھ جوڑ کر دیکھنے کا رجحان بڑھا۔ کھیلوں کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنانے کا مقصد طلبہ کی مجموعی نشوونما تھا تاکہ وہ جسمانی اور ذہنی طور پر مضبوط ہوں۔
پاکستان میں تعلیمی اداروں میں کھیلوں کے مقابلوں کا آغاز قیام پاکستان کے بعد ہوا۔ ابتدا میں یہ مقابلے بڑے شہروں کے چندبڑے اورمنتخب تعلیمی اداروں میں محدود تھے، لیکن جیسے جیسے ملک میں کھیلوں کی اہمیت کو سمجھا گیا، ویسے ویسے ان مقابلوں کو صوبائی اور قومی سطح تک وسعت دی گئی۔
کھیلوں کے مقابلے متعارف کرانے کی بنیادی وجہ دراصل یہ تھی کہ صرف کتابی تعلیم ہی طلبہ کی ترقی کے لیے کافی نہیں سمجھی جاتی تھی۔
جسمانی سرگرمیوں اور کھیلوں کی مدد سے طلبہ میں خود اعتمادی، قائدانہ صلاحیت، ٹیم ورک، برداشت اور مقابلے کی روح پیدا کی جا سکتی تھی۔ اس کے علاوہ یہ مقابلے طلبہ کی جسمانی صحت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ان کی ذہنی کارکردگی پر بھی مثبت اثرات ڈالتے تھے۔
آج کھیلوں کے مقابلے سکول ،کالج یعنی تمام تعلیمی اداروں کا ایک لازمی حصہ بن چکے ہیں۔کھیلوں کے ان مقابلوں کے ذریعے طلبہ نہ صرف اپنی جسمانی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں بلکہ ان میں نظم و ضبط اور صبر و تحمل جیسی صفات بھی پیدا ہوتی ہیں، جو زندگی کے مختلف شعبوں میں کامیابی کے لیے ضروری ہیں۔